نئی دہلی: سپریم کورٹ نے نربھیا اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملے کے قصوروار ونے اور مکیش کمار کی کیوریٹو عرضیاں منگل کے روز خارج کر دیں۔ دو دیگر قصوروار پون اور اکشے نے کیوریٹو عرضیاں دائر نہیں کیں۔
Published: 14 Jan 2020, 5:30 PM IST
جسٹس این وی رمن کے چیمبر میں ان دنوں کی عرضیوں پر سماعت ہو نی تھی، چند منٹوں کے اندر عرضیاں خارج کر دی گئیں۔ جسٹس رمن کی سربراہی والی پانچ رکنی اس بنچ میں جسٹس ارون مشرا، روہنگٹن فلی نریمن، جسٹس آر بھانو متی اور جسٹس اشوک بھوشن شامل تھے۔
Published: 14 Jan 2020, 5:30 PM IST
عدالت اعظمیٰ نے اپنے مختصر حکم میں کہا ’’کیوریٹو عرضیوں کی سماعت کھلی عدالت میں کیے جانے کی عرضی خارج کی جاتی‘‘۔ عدالت نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کی جانب سےگزشتہ 7 سات جنوری سے جاری بلیک وارنٹ ( ڈیتھ وارنٹ) پر روک کے متعلق درخواست کو یہ کہتے ہوئے ٹھکرا دیا کہ عرضی میں کوئی مضبوط بنیاد نظر نہیں آ تی ہے‘‘۔
Published: 14 Jan 2020, 5:30 PM IST
بنچ نے کہا ’’ہم نے کیوریٹو عرضیوں اور متعلقہ دستاویزات کو پڑھا ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ ان درخواستوں میں روپا اشوک ہورا بنام اشوک ہورا اور دیگر کے معاملے میں اسی عدالت کے فیصلے میں طے شدہ ضابطوں کے تحت سوال نہیں اٹھائے گئے ہیں۔ اس لئے ہم عرضیاں خارج کرتے ہیں ‘‘۔
Published: 14 Jan 2020, 5:30 PM IST
پٹیالہ ہاؤس کورٹ سے اس معاملے کے چار قصورواروں ونے، مکیش، پون گپتا اور اکشے کے خلاف گزشتہ سات جنوری کو ڈیتھ وارنٹ جاری کیا تھا، جس کے بعد ونے اور مکیش نے عدالت میں کیوریٹو عرضیاں داخل کی تھی۔ دو دیگر قصورواروں نے ابھی تک کیورٹیو عرضیاں دائر نہیں کی ہیں۔
Published: 14 Jan 2020, 5:30 PM IST
پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے ان چاروں کو پھانسی پر چڑھانے کے لئے 22 جنوری صبح سات بجے کا وقت مقرر کیا ہے۔ پورے ملک کو دہلا دینے والے نربھیا اجتماعی عصمت اور قتل معاملے کے چار قصورواروں میں سے دو ونے اور مكیش نے سپریم کورٹ میں جمعرات کو کیوریٹو عرضیاں دائر کی تھی۔ مکیش کمار کی جانب سے ورندہ گوروور نے کیورٹیو عرضی دائر کی تھی، جبکہ ونے کی جانب سے سداشیو نے عرضی پر دستخط کیے تھے۔
Published: 14 Jan 2020, 5:30 PM IST
پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے چاروں قصوروں کو 22 جنوری کو صبح سات بجے تہاڑ جیل میں پھانسی دینے کا حکم دیا تھا۔ فیصلے کے بعد سبھی قصورواروں نے سپریم کورٹ کے سامنے كيوریٹو عرضی دائر کرنے کی بات کہی تھی۔ نچلی عدالت میں سماعت کے دوران استغاثہ میں کہا تھا کہ اب کسی بھی قصوروار کی کوئی بھی درخواست کسی بھی عدالت میں یا صدر جمہوریہ کے سامنے زیر التوا نہیں ہے۔ تمام قصورواروں کی نظر ثانی عرضیاں عدالت نے مسترد کر دی تھی۔ استغاثہ نے عدالت سے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کی اپیل کرتے ہو ئے کہا تھا کہ ’’ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے اور تعمیل کرنے کے درمیان قصور وار کیوریٹو عرضی دائر کرنا چاہتے ہیں تو کر سکتے ہیں‘‘۔
Published: 14 Jan 2020, 5:30 PM IST
نربھیا کے ساتھ 16 دسمبر 2012 کو اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی اور اسے بری طرح زخمی کرنے کے بعد سڑک پر پھینک دیا گیا تھا، بعد میں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں چھ ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں ایک نابالغ ملزم بھی تھا۔ اسے تین سال کے لئے اصلاح گھرمیں رکھا گیا تھا، جہاں سے وہ رہا ہو چکا ہے۔ ایک ملزم رام سنگھ نے تہاڑ جیل میں پھانسی لگالی تھی، جبکہ باقی چار ملزمان ونے، پون گپتا، مکیش کمار اور اکشے کمار کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی، جسے دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے برقرار رکھا ہے۔
Published: 14 Jan 2020, 5:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Jan 2020, 5:30 PM IST
تصویر: پریس ریلیز