نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ملک کو دہلا دینے والے نربھیا اجتماعی عصمت دری اور قتل کیس کے مجرم ونے شرما کی صدر کی جانب سے خارج رحم کی درخواست کو چیلنج کرنے والی درخواست پر اپنا فیصلہ جمعرات کو محفوظ رکھ لیا۔
Published: undefined
جسٹس آر بھانومتی، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس اے ایس بوپنا کی خصوصی بنچ نے ونے شرما کے وکیل اے پی سنگھ اور مرکزی حکومت کی جانب سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ عدالت نے اس پر فیصلہ سنانے کے لیے جمعہ کو دوپہر بعد دو بجے کا وقت مقرر کیا۔
Published: undefined
اس سے پہلے اے پی سنگھ نے دلیل دی کہ ونے شرما کی دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے موکل کو متعلقہ دستاویزات فراہم نہیں کراوئے گئے تھے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی حکومت کے وزیر داخلہ نے رحم کی درخواست مسترد کرنے کے سفارشی خط پر دستخط نہیں کیے ہیں۔
Published: undefined
ادھر اے پی سنگھ نے نربھایا کے ایک دیگر مجرم پون گپتا کا مقدمہ لڑنے سے انکار کر دیا ہے۔ جس کے بعد دہلی میں واقع پٹیالہ ہاؤس عدالت نے روی قاضی کو پون گپتا کا وکیل مقرر کیا ہے۔ دریں اثنا، پٹیالہ ہاؤس عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران تبصرہ کیا کہ آئین کا آرٹیکل 21 مجرموں کی آخری سانس تک زندگی اور جینے کی آزادی کی حفاظت کرتا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پٹیالہ ہاؤس عدالت نے بدھ کے روز نربھیا کے والدین اور دہلی حکومت کی طرف سے مجرموں کو پھانسی دینے کے لئے ایک نیا ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔ ادھر، مجرم پون نے دلیل دی کہ اس کا کوئی وکیل نہیں ہے۔ لہذا وہ اپنے قانونی اختیارات استعمال کرنے سے قاصر ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined