نئی دہلی: نربھیا اجتماعی آبروریزی اور قتل معاملے کے قصوروار مکیش کی پھانسی سے بچنے کی آخری کوشش بدھ کو اس وقت ناکام ہوگئی، جب سپریم کورٹ نے رحم کی عرضی خارج کیے جانے کے خلاف اس کی خصوصی اجازت عرضی (ایس ایل پی) مسترد کر دی۔
Published: undefined
جسٹس آر بھانومتی، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس اے ایس بوپنا کی خصوصی بنچ نے مکیش کی عرضی یہ کہتے ہوئے خارج کر دی کہ اس کی عرضی میں کوئی بنیاد نہیں نظر آتی۔ عدالت نے نربھیا معاملے کے قصوروار مکیش کی رحم کی عرضی صدر کے ذریعہ خارج کیے جانے کو چیلنج دینے والی اپیل پر منگل کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ بنچ نے مکیش کی جانب سے پیش سینئر وکیل انجنا پرکاش اور حکومت کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا کی دلیلیں سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
Published: undefined
عدالت نے کہا کہ دہلی حکومت نے رحم کی عرضی کے ساتھ صدر کو مناسب دستاویز مہیا کرائے تھے۔ بنچ نے کہا کہ رحم کی عرضی کو خارج کیے جانے کو چیلنج دینے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ خصوصی بنچ نے کہا کہ قصورواروں کے ذریعہ اٹھائے گئے سبھی مسئلوں پر نچلی عدالت، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے غور کیا تھا اور وزارت داخلہ نے انہیں صدر کے سامنے رکھا تھا۔ صدر کے ذریعہ رحم کی عرضی پر غور و خوض کر کے فیصلہ نہ کرنے کے مکیش کے الزام پر عدالت نے کہا کہ رحم کی عرضی کو جلد نمٹانے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ صدر نے سوچ سمجھ کر فیصلہ نہیں کیا۔
Published: undefined
مکیش کی وکیل انجنا پرکاش نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ جیل میں اس کے ساتھ جنسی استحصال اور ظلم کیا گیا تھا اور سبھی حقائق کو صدر کے سامنے نہیں رکھا گیا تھا۔ وکیلوں نے یہ بھی کہا کہ رحم کی عرضی خارج ہونے سے پہلے ہی انہیں اکیلے جیل بھیج دیا گیا تھا، جو اصولوں کی خلاف ورزی تھی، ان الزامات کو بھی خارج کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ مبینہ ظلم رحم کی عرضی کے لئے بنیاد نہیں ہوسکتے اور سبھی دستاویز صدر کے سامنے رکھے گئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز