پنجاب نیشنل بینک کا ہزاروں کروڑ روپے لے کر فرار ہونے والے جس ہیرا کاروباری نیرو مودی کو ہندوستانی جانچ ایجنسیاں تلاش کر رہی ہیں، وہ بے فکر ہو کر لندن کی سڑکوں پر گھوم رہا ہے۔ نیرو مودی کا ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں وہ لندن کی سڑکوں پر گھومتا ہوا اور مسکراتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ انگریزی اخبار ’دی ٹیلی گراف‘ کے صحافی نے نیرو مودی سے سڑکوں پر چلتے ہوئے کئی سوال بھی پوچھے لیکن اس نے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا اور مسکراتے ہوئے صرف ’نو کمنٹس‘ کہتا رہا۔
’دی ٹیلی گراف‘ نے نیرو مودی کا ویڈیو اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر بھی کیا ہے جو کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے۔ اس ویڈیو میں اخبار کا صحافی ایک کے بعد ایک کئی سوال پوچھتا ہے لیکن نیرو مودی کسی کا بھی جواب نہیں دیتا ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ فرار قرار دیئے جا چکے ہیرا کاروباری کے چہرے پر شکن تک نہیں تھی اور وہ سوال سن کر مسکرا رہا تھا۔ مرکز کی مودی حکومت نیرو مودی کو جلد گرفتار کر ہندوستان لانے کا دَم بھر رہی ہے لیکن اس کا دعویٰ جھوٹا ہی ثابت ہو رہا ہے کیونکہ چھوٹا مودی تو بلاروک ٹوک لندن میں گھوم رہا ہے۔
Published: undefined
نیرو مودی کا ویڈیو سامنے آنے کے بعد کانگریس پارٹی نے مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کچھ سوال بھی پوچھے ہیں۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’صحافی تو نیرو مودی کو پکڑنے کامیاب ہو گئے، لیکن مودی حکومت ایسا کیوں نہیں کر پائی؟ مودی کس کی حفاظت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ خود کو یا نیرو مودی یا انھیں جنھوں نے نیرو مودی کو بھگایا؟‘‘
Published: undefined
دراصل ہیرا کاروباری نیرو مودی پر 13 ہزار کروڑ روپے پی این بی گھوٹالے کا الزام ہے۔ پی این بی سے اس دھوکہ دہی کے معاملے میں ای ڈی نے نیرو مودی کے خلاف 15 فروری 2018 کو پی ایم ایل اے کے ضابطوں کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔ نیرو مودی، میہل چوکسی اور دیگر لوگوں نے پنجاب نیشنل بینک کے کچھ بینک افسران کے ساتھ مل کر بینک کے ساتھ ہزاروں کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی تھی۔
خبروں کے مطابق اب تک نیرو مودی کی ہندوستان اور بیرون ممالک میں موجود 1725.36 کروڑ روپے کی ملکیت ضبط کی جا چکی ہیں۔ جمعہ کو مہاراشٹر کے علی باغ میں انتظامیہ نے اس کے بنگلے کو بھی وِسٹ کر کے اڑا دیا تھا، جس میں کبھی نیرو مودی فیشن شو کا انعقاد کیا کرتا تھا۔ ماحولیاتی قوانین کو نظر انداز کر کے نیرو مودی نے بنگلے کو بنوایا تھا اور عدالت کے حکم کے بعد بنگلے کو منہدم کر دیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined