چنئی: کیرالہ کے کوزیکوڈ میں نیپا وائرس سے ہونے والی اموات کے بعد تمل ناڈو کے ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ہیلتھ اینڈ پریونٹیو میڈیسن نے سرحدی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ جنوبی ریاست کیرالہ میں نیپا وائرس سے دو ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جس میں سے ایک شخص رواں ماہ کے شروع میں جبکہ دوسری ہلاکت 30 اگست کو ہوئی۔
Published: undefined
ڈاکٹر ٹی ایس ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ اینڈ پریوینٹیو میڈیسن، حکومت تمل ناڈو سیلویانگم نے ایک بیان میں کہا ’’کیرالہ سے رپورٹ ہونے والے نیپا وائرس کے دو معاملات کے پیش نظر ہم صحت کی ٹیموں کے ذریعے کیرالہ سے آنے والے مسافروں کی سرحدی چوکیوں پر اسکریننگ کریں گے۔ تمل ناڈو کے 6 اضلاع میں جو کیرالہ کے ساتھ سرحد کا اشتراک کرتے ہیں 24 گھنٹوں کے لیے ایک الگ ٹیم تعینات کی گئی ہے۔
Published: undefined
وہ چھ اضلاع ہیں نیل گری، کوئمبٹور، تروپور، تھینی، ٹینکاسی اور کنیا کماری ہیں۔ ہیلتھ سروسز کے ڈپٹی ڈائریکٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام علامتی بخار کے کیسز کی سرحدوں پر ضروری حفاظتی سامان کے ساتھ اسکریننگ کریں۔ تمل ناڈو کے وزیر صحت ما سبرامنیم نے نیل گیری ضلع کے گڈالور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کیرالہ میں نیپا پھیلنے سے لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ بخار کی علامات ظاہر کرنے والوں کی اسکریننگ کی جائے گی۔
Published: undefined
عالمی ادارہ صحت کے مطابق نیپا وائرس جانوروں سے لگنے والا ایک وائرس ہے جب کہ وائرس مضر کھانوں اور متاثرہ شخص سے بھی لگتا ہے، کبھی کبھار وائرس میں مبتلا شخص میں اس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں تاہم کبھی کبھار متاثرہ شخص کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے، یہ وائرس دماغ کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وائرس کے نتیجے میں اموات کی شرح بہت زیادہ ہے جبکہ فی الحال اس کی کوئی دوا یا ویکسین موجود نہیں ہے۔ مرکزی وزیر صحت منسکھ مانڈویہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کیرالہ میں اس صورتحال پر نظر رکھنے اور قابو پانے کے لیے ماہرین کی ایک ٹیم روانہ کر دی ہے۔ وہیں، کیرالہ کے وزیر صحت نے کہا کہ وائرس سے مرنے والے دونوں افراد سے رابطے میں رہنے والے 168 افراد کے بھی ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined