کیرالہ میں نیپاہ وائرس کے خطرہ کو دیکھتے ہوئے ایک طرف تو چمگادڑوں کو جال سے پکڑنے کا کام جاری ہے اور احتیاطی تدابیر لوگوں کو بتائے جا رہے ہیں اور دوسری طرف ڈاکٹرس بھی اپنی طرف سے مریضوں کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ایک نیوز ویب سائٹ کے مطابق نیپاہ وائرس کے خدشہ کے پیش نظر94 افراد کو ان کے گھروں میں قید کر دیا گیا ہے جب کہ 9 دیگر افراد کو زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔
Published: undefined
اس درمیان گورکھپور کے بی آر ڈی اسپتال سے فی الحال معطل چل رہے ڈاکٹر کفیل نیپاہ وائرس سے متاثر مریضوں کا علاج کرنے کے مقصد سے بہت جلد کیرالہ روانہ ہونے والے ہیں۔ دراصل ڈاکٹر کفیل نے کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین سے مریضوں کے لیے تعاون کرنے کی اپیل کی تھی جسے وزیر اعلیٰ نے قبول کر لیا اور انھیں بخوشی کیرالہ آنے اور مریضوں کا علاج کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ پینارائی وجین نے ڈاکٹر کفیل کی تعریف اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر بھی کی اور کہا کہ ایسے موقع پر ان کی پیش قدمی لائق ستائش ہے۔
Published: undefined
پینارائی وجین نے اپنے ٹوئٹ میں واضح لفظوں میں لکھا کہ "کفیل خان نے ریاست کے نیپاہ وائرس سے متاثرہ علاقوں میں خدمات پیش کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس بڑے خطرے کے درمیان کئی ڈاکٹروں نے سماج کے لیے خدمت کرنے کے لیے قدم بڑھایا ہے اور ڈاکٹر کفیل ان میں سے ایک ہیں۔" انھوں نے مزید کہا کہ "کیرالہ کی حکومت سبھی کی خدمات کا استقبال کرتی ہے۔ جو بھی ہمیں تعاون کرنا چاہتے ہیں وہ محکمہ صحت کے ڈائریکٹر سے رابطہ کر سکتے ہیں یا کوزیکوڈ کے سرکاری میڈیکل کالج کے سپرنڈنٹ سے مل سکتے ہیں۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined