کل دن بھر غازی پور میں ماحول بدلتا رہا اور جب بالکل لگنے لگا تھا کہ پولیس اپنی کارروائی کرکے غازی پور کا مظاہرہ ختم کروا دے گی اس وقت بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے جو آنسو بہاتے ہوئے ایک ساتھ کئی بیان دے دیئے، اس نے پورا ماحول بدل دیا جس کے بعد ایسا لگتا ہے کہ انتظامیہ نے مظاہرہ کی جگہ خالی کرانے کے اپنے فیصلہ کو بدل دیا۔
Published: 29 Jan 2021, 7:11 AM IST
واضح رہے راکیش ٹکیت نے کل روتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جب تک پانی نہیں پیئں گے جب تک گاؤں سے ٹریکٹر کے ذریعہ پانی نہیں آئے گا اور اگر قوانین واپس نہیں لئے گئے تو وہ خود کشی کر لیں گے۔ شائد ان کے آنسوؤں اور ان کے ان بیانات کے بعد انتظامیہ کو لگا کہ اس وقت ٹکیٹ کے خلاف کسی بھی ایکشن یا کارروائی سے ٹکیت کو ہمدردی مل سکتی ہے اس لئے انتظامیہ نے کارروائی ٹال دی ہو۔
Published: 29 Jan 2021, 7:11 AM IST
دہلی میں جہاں راکیش ٹکیت بیان دے رہے تھے وہیں ان کے آبائی گاؤں میں ان کے بھائی پنچایت کر رہے تھے جس میں طے کیا گیا کہ آج مطفر نگر میں اس مسئلہ پر ایک مہا پنچایت کا انعقاد کیا جائے گا جس میں کسان اپنی حکمت عملی طے کریں گے۔ اس کے ساتھ یہ خبر پھیلنے لگی کہ آس پاس کے کسان دہلی کی جانب گامزن ہیں لیکن زمین پر ایسی کوئی چیز نظر نہیں آئی۔
Published: 29 Jan 2021, 7:11 AM IST
قومی آواز کے فوٹوگرافر ویپن نے رات غازی پور بارڈر پر ہی گزاری اور انہوں نے بتایا کہ مظاہر کرنے آئے ہوئے زیادہ تر کسان اسٹیج کے سامنے ہی موجود رہے۔ انہوں نے بتایا کہ رات میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی لیکن آنے جانے والے راستوں پر سخت بیریکیڈنگ کر دی گئی ہے۔
Published: 29 Jan 2021, 7:11 AM IST
کسان دو ماہ سے زیادہ وقت سے دہلی کی سرحدوں پر نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور انہوں نے یوم جمہوریہ یعنی 26جنوری کو ٹریکٹر پریڈ نکالی تھی۔ اس ٹریکٹر پریڈ کے لئے انتظامیہ اور کسان رہنماؤں کے درمیان ٹریکٹر پریڈ کے روٹ کو لے کر سمجھوتہ ہو گیا تھا لیکن ٹریکٹر پریڈ میں نہ صرف اس سمجھوتہ کی خلاف ورزی ہوئی بلکہ ٹریکٹر پریڈ میں حصہ لینے والا ایک گروپ تاریخی لال قلعہ پر چڑھ گیا اور وہاں ایک مذہبی جھنڈا پھیرا دیا اور تشدد بھی کیا اس کے بعد سے پولیس نے کارروائی کی اور ان کو وہاں سے بھگا دیا۔ کسان رہنماؤں نے اس واقعہ کی مذمت بھی کی اور شرمندگی کا اظہار بھی کیا، ساتھ میں انہوں نے کہا کہ جنہوں نے تشدد کیا ہے یا لال قلعہ پر جھنڈا پھیرایا ہے ان کا تحریک سےکوئی تعلق نہیں ہے۔ اس واقعہ کے بعد سے ہی انتظامیہ نے مظاہرہ کی جگہ کو خالی کرانے کا فیصلہ لیا۔
Published: 29 Jan 2021, 7:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Jan 2021, 7:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز