پچھلا ہفتہ ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کے لیے بدترین تجارتی ہفتوں میں سے ایک تھا ۔ اب، جب کہ غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ سے رقم نکال رہے ہیں، غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں(ایف پی آئی) کی جانب سے فنڈز کی فروخت کا بہت بڑا اخراج ہے۔ ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں(ایف پی آئی) کی طرف سے فروخت کا عمل جاری ہے۔ اس مہینے تک، ایف پی آئی نے ہندوستانی مارکیٹ سے 85,790 کروڑ روپے یا 10.2 بلین ڈالر نکال لیے ہیں۔
Published: undefined
چین کے محرک اقدامات، وہاں کے حصص کی پرکشش قیمت اور ہندوستانی بازاروں میں حصص کی اعلیٰ قدر کی وجہ سے، ایف پی آئیز ہندوستانی بازار میں مسلسل فروخت کر رہے ہیں۔ اس سے قبل ستمبر میں، ایف پی آئیز نے ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں 57,724 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تھی، جو 9 ماہ میں ان کی سرمایہ کاری کی بلند ترین سطح ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، ایف پی آئیز نے 1 سے 25 اکتوبر کے درمیان ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ سے خالص 85,790 کروڑ روپے نکال لیے ہیں۔ ایف پی آئیز کی طرف سے مسلسل رقم نکالنے کی وجہ سے، مارکیٹ کے جذبات متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے این ایس ای کا نفٹی اپنی بلند سطح سے آٹھ فیصد گر گیا ہے۔
Published: undefined
اکتوبر کا مہینہ غیر ملکی رقوم کی واپسی کے حوالے سے بدترین ثابت ہو رہا ہے۔ اگر ہم پچھلے برے مہینوں کے اعداد و شمار کو دیکھیں تو مارچ 2020 میں ایف پی آئیز نے حصص سے 61,973 کروڑ روپے نکال لیے تھے۔ اس سال اب تک، ایف پی آئیز نے حصص میں 14,820 کروڑ روپے اور قرض یا بانڈ مارکیٹ میں 1.05 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ڈپازٹری ڈیٹا کے مطابق غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کار جون 2024 سے ملکی اسٹاک مارکیٹوں میں مسلسل خریداری کر رہے تھے۔ اپریل-مئی میں، اس نے یقینی طور پر 34,252 کروڑ روپے کی رقم نکال لی تھی۔
Published: undefined
گھریلو محاذ پر، ایف پی آئی افراط زر کے رجحان، کمپنیوں کے سہ ماہی نتائج اور تہوار کے سیشن کی مانگ پر نظر رکھے گا۔ چین کے ترغیبی اقدامات کی وجہ سے ایف پی آئی وہاں کی مارکیٹ کا رخ کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، ہندوستان میں زیادہ قیمتوں کی وجہ سے، ایف پی آئیز فروخت کنندگان کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined