نئی دہلی: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے اتوار کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے فرضی پیغامات کی شناخت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے پیغامات جھوٹے، بدنیتی پر مبنی اور عوام کو گمراہ کرنے کے شرارتی منصوبے کا حصہ ہیں۔
Published: undefined
این آئی اے کے ایک عہدیدار نے یہاں کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ کچھ جھوٹے اور گمراہ کن پیغامات جو مبینہ طور پر این آئی اے کے ذریعہ جاری کئے گئے ہیں کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کر رہے ہیں۔ اس میں سب کو مطلع کیا جاتا ہے کہ این آئی اے نے اس طرح کی معلومات کے لیے ایسا کوئی پیغام جاری نہیں کیا ہے، یہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اس پیغام سے مراد ہے جس میں لوگوں سے کسی مذہب کی غلط حرکتوں کو بے نقاب کرنے کے لیے ہیلپ لائن نمبر پر کال کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
Published: undefined
افسر نے کہا، "اس طرح کے پیغامات مکمل طور پر جھوٹے، جعلی اور بدنیتی پر مبنی ہیں اور عوام کو گمراہ کرنے کی مذموم سازش کا حصہ ہیں۔"
انہوں نے کہا ’’این آئی اے کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ آئی ایس (اسلامک اسٹیٹ) اپنے پرتشدد اور غیر قانونی عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے معصوم ہندوستانی نوجوانوں کو نشانہ اور بنیاد پرست بنا رہی ہے۔ لہذا، ستمبر 2021 میں ایک اپیل کی گئی تھی کہ ایسی کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع این آئی اے سمیت حکام کو اس کے لینڈ لائن نمبر: 011-24368800 پر دی جا سکتی ہے۔‘‘
Published: undefined
عہدیدار نے کہا، "ہم لوگوں سے دوبارہ اپیل کرتے ہیں کہ اس طرح کے جعلی اور جھوٹے پیغامات سے گمراہ نہ ہوں جیسا کہ ہم نے جولائی 2022 میں کیا تھا۔ ہم عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ ایسے جھوٹے پیغامات پر یقین نہ کریں، پروپیگنڈہ نہ کریں اور نہ ہی آگے بڑھیں۔"
افسر نے یہ بھی کہا کہ عوام سے تمام درخواستیں این آئی اے کے ذریعہ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے آفیشل ہینڈل پر کی جاتی ہیں نہ کہ کسی دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پیغامات کو آگے بھیج کر۔
Published: undefined
افسر نے کہا، "دہشت گردانہ سرگرمیوں اور عناصر کے بارے میں معلومات کا اشتراک کرکے اپنے ملک اور اس کے لوگوں کو دہشت گردی سے بچانے کے لیے این آئی اے کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیے ہر ایک کا خیرمقدم ہے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined