قومی خبریں

جیل میں بند کشمیری لیڈر انجینئر عبدالرشید شیخ کو این آئی اے نے دی بطور رکن پارلیمنٹ حلف لینے کی اجازت

عبدالرشید شیخ 2019 سے تہاڑ جیل میں بند ہیں، این آئی اے نے ان پر ٹیرر فنڈنگ معاملے میں الزام عائد کیا تھا، وہ 18ویں لوک سبھا میں باقی اراکین کے ساتھ حلف نہیں لے پائے تھے لیکن اب راستہ ہموار ہو گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>انجنئر عبدالرشید شیخ، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

انجنئر عبدالرشید شیخ، تصویر سوشل میڈیا

 

اٹھارہویں لوک سبھا کے لیے منتخب اراکین میں سے ایک انجینئر عبدالرشید شیخ اب تک لوک سبھا رکن کی شکل میں حلف نہیں لے سکے ہیں۔ دراصل وہ ٹیرر فنڈنگ کے ایک معاملے میں قید و بند کی صعوبت برداشت کر رہے ہیں، لیکن انسداد دہشت گردی ایجنسی این آئی اے نے اب انھیں بطور رکن پارلیمنٹ حلف لینے کی اجازت دے دی ہے۔ اس معاملے میں اب دہلی کی ایک عدالت کے فیصلے کا انتظار ہے جو کل سامنے آنے والا ہے۔ اس فیصلے میں ظاہر کیا جائے گا کہ کشمیری لیڈر انجینئر عبدالرشید شیخ کن شرائط پر حلف برداری کریں گے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ انجینئر راشد کے نام سے مشہور عبدالرشید شیخ نے حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخاب میں بطور آزاد امیدوار بارہمولہ سیٹ سے کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ 2019 سے تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ این آئی اے نے ان پر ٹیرر فنڈنگ معاملے میں الزام عائد کیا تھا۔ وہ اٹھارہویں لوک سبھا میں باقی اراکین کے ساتھ حلف نہیں لے پائے۔ اپنی نظر بندی کے باوجود عبدالرشید نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو 2 لاکھ سے زائد ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔

Published: undefined

گزشتہ ہفتہ (29 جون) کے روز ایڈیشنل سیشن جج کرن گپتا نے این آئی اے کو انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی عرضی پر جواب دینے کا حکم دیا تاکہ ان کی حلف برداری کا راہ ہموار ہو سکے۔ عدالت نے این آئی اے کو یکم جولائی تک اپنا جواب جمع کرنے کی ہدایت دی تھی۔

Published: undefined

عبدالرشید کے علاوہ پنجاب کے کھڈور صاحب سیٹ سے جیت درج کرنے والے خالصتان حامی امرتپال سنگھ بھی جیل میں بند ہیں۔ وہ بھی دیگر اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ حلف نہیں لے پائے۔ 2023 سے آسام کے ڈبروگڑھ جیل میں بند امرتپال این ایس اے قانون کے تحت جیل میں بند ہیں اور فی الحال باہر نہیں آ سکتے۔ امرتپال کے وکیل نے کچھ دنوں پہلے میڈیا کو بتایا تھا کہ ان کی ضمانت کے یے عرضی پنجاب حکومت کے محکمہ داخلہ اور ڈی سی دفتر میں بھیجی جا چکی ہے، جس پر فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined