نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پچھلے دنوں طلبہ پر ہوئی بربریت کے پیش نظر قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کی ٹیم نے منگل کے روز دوسری بار یونیورسٹی کا دورہ کیا اور وہاں حکام اور طلبہ کے ساتھ بات چیت کی۔
Published: undefined
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پولیس ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سطح کے ایک افسر کی قیادت میں کمیشن کی ٹیم یونیورسٹی آئی اور انہوں نے تقریباً 35 طلبہ سے پوچھ گچھ کی اور ان کے بیان تحریری اور زبانی شکل میں درج کیے۔ کمیشن کے اراکین نے یونیورسٹی کے ٹیچروں اور افسروں سے بھی پوچھ تاچھ کی اور 15دسمبر کو ہوئی پولیس کارروائی کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ کمیشن کی ٹیم کے سامنے طلبہ نے 15دسمبر کی رات کے واقعہ کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔
Published: undefined
طلبہ نے کمیشن کے سامنے کہا کہ پولیس نے لائبریری میں پڑھنے والے طلبہ کو بے رحمی سے پیٹا۔ اس سے پہلے 20دسمبر کو سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ منزل سینی کی قیادت میں انسانی حقوق کمیشن کی سات رکنی ٹیم نے یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں مظاہرے کے بعد جامعہ کیمپس میں گھس کر پولیس نے لائبریری میں توڑ پھوڑ کی تھی اور طلبہ کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔ پویس کی اس بربریت اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پچھلے ایک مہینےسے زیادہ وقت سے یونیورسٹی کیمپس کے باہر مسلسل تحریک جاری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز