قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کو ریاست کے پٹیل نگر علاقے میں ریاستی حکومت کی طرف سے چلائے جانے والے شیلٹر ہوم میں زہریلا کھانا کھانے سے وہاں رہنے والے 13 لوگوں کے بیمار ہونے اور تین کی موت کے بارے میں ایک میڈیا رپورٹ پر از خود نوٹس لیا ہے اور ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔
Published: undefined
یہ اطلاع جمعرات کو این ایچ آر سی کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز میں دی گئی۔ کمیشن نے بہار حکومت کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں کے اندر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ متاثرین کی صحت کی حالت اور انہیں یا ان کے اہل خانہ کو دیئے جانے والے معاوضے کے بارے میں بھی معلومات مانگی گئی ہیں۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ این ایچ آر ایس نے یہ قدم ایک میڈیا رپورٹ کا ازخود نوٹس لینے کے بعد اٹھایا ہے۔
Published: undefined
واضح رہےچودہ نومبر کی ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق شیلٹر ہوم کے معائنے کے دوران، حکام نے پایا کہ وہاں رہنے والے لوگ غیر صحت مند حالات میں رہ رہے ہیں۔ شیلٹر ہوم میں کھانا بناتے وقت بھی حفظان صحت کا مناسب خیال نہیں رکھا جا رہا تھا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ پٹنہ ضلع کے پٹیل نگر علاقے میں 7 سے 11 نومبر کے درمیان ذہنی طور پر بیمار اور بے سہارا خواتین کے لیے بنائے گئے شیلٹر ہوم میں 13 خواتین مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سے بیمار ہو گئیں اور تین کی موت ہو گئی۔
Published: undefined
رپورٹ میں کہا گیا کہ رات کا کھانا کھانے کے بعد شیلٹر ہوم میں مقیم لوگوں نے الٹی اور اسہال کی شکایت کی۔ انہیں پٹنہ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال (پی ایم سی ایچ) میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس شیلٹر ہوم کو مبینہ طور پر حکومت بہار کے معذور افراد کے بااختیار بنانے کے ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے فنڈ فراہم کیا جاتا ہے۔
Published: undefined
کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر یہ رپورٹ درست ہے تو یہ متاثرین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سنگین مسئلہ ہے۔ کمیشن نے بہار کے چیف سکریٹری سے اس معاملے میں رپورٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے اقدامات کرنے کو کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined