آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے منگل کے روز راجیہ سبھا میں رول 267 کے تحت تحریک التوا پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور پارلیمنٹ کو قومی حقوق انسانی کمیشن (این ایچ آر سی) جیسے اداروں کی تفریق آمیز کارروائی پر بحث کرنی چاہیے۔
Published: undefined
منوج جھا کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس ارون مشرا کی قیادت والے این ایچ آر سی نے حال ہی میں بہار میں ہوئی شراب سے اموات کے افسوسناک واقعہ پر بہار حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ لیکن کمیشن گجرات، ہریانہ اور اتر پردیش جیسی ریاستوں میں ہوئے اس قسم کے واقعات پر خاموش ہے اور نہ ہی وہاں کا کوئی دورہ کیا ہے۔
Published: undefined
منوج جھا نے راجیہ سبھا چیئرمین کو لکھے خط میں کہا ہے کہ "اس قسم کے غلط رویے سے قومی حقوق انسانی کمیشن کی معتبریت پر سوال لگتا ہے، ساتھ ہی ایسے اقدام سے ریاستوں سے جڑے معاملوں میں ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ ہم نے 30 اکتوبر 2022 کو گجرات میں ہوئے موربی پل حادثے پر کمیشن کا کوئی قدم نہیں دیکھا۔"
Published: undefined
خط میں آگے کہا گیا ہے کہ "ایسی کوئی مثال نہیں ملتی جب کسی دیگر ریاست میں نقلی شراب سے ہوئی اموات پر کمیشن نے کسی قسم کا نوٹس لیا ہو۔ موربی پل حادثے میں بھی جہاں 150 سے زیادہ لوگوں کی جان گئی تھی، کمیشن نے جائے حادثہ کا دورہ تک نہیں کیا ہے۔ جب حقوق انسانی کمیشن جیسے مرکزی ادارے جنھیں غیر جانبدار ہونا چاہیے، اور انھیں تفریق والا بنا دیا جائے تو اس پر بحث ہونی چاہیے، کیونکہ یہ فکر کا موضوع ہے۔"
Published: undefined
غور طلب ہے کہ حقوق انسانی کمیشن نے بہار شراب واقعہ پر خود ہی ایک جانچ ٹیم بنائی ہے جسے موقع پر جانچ کے لیے کہا گیا ہے۔ اس شراب واقعہ میں کم از کم 50 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined