سپریم کورٹ میں آج سی اے اے کے خلاف داخل عرضیوں پر سماعت ہوئی اور عدالت نے دو وکیلوں کو بطور نوڈل مقرر کیا جنھیں سبھی عرضیوں میں اٹھائے گئے اہم ایشوز کو یکجا کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ ساتھ ہی سبھی عرضیوں کے خلاف آئندہ سماعت کے لیے 6 دسمبر کی تاریخ مقرر کی گئی۔ قابل ذکر ہے کہ سی اے اے کے خلاف 232 عرضیاں داخل ہیں۔ ان میں سے 53 آسام اور تریپورہ سے جڑی ہوئی ہیں۔ عدالت واضح کر چکی ہے کہ انھیں باقی معاملوں سے الگ سنا جائے گا۔
Published: undefined
چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت، جسٹس ایس رویندر بھٹ اور بیلا ایم ترویدی کی ڈویژنل بنچ نے آج سی اے اے معاملے پر سماعت شروع کی۔ بنچ نے معاملے کو 6 دسمبر کو ایک ڈپٹی کمشنر بنچ کے سامنے آگے کی سماعت کے لیے پوسٹ کر دیا ہے۔ اتوار کو مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے سی اے اے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کو خارج کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس سے قبل گزشتہ 12 ستمبر کو سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو سینکڑوں عرضیوں کی چھنٹنی کرنے اور جواب داخل کرنے کے لیے چار ہفتے کا وقت دیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 2019 میں پیش ترمیم شدہ سی اے اے کے مطابق پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے ہندو، سکھ، بودھ، عیسائی، جین اور پارسی طبقہ یعنی غیر مسلم طبقہ کے ایسے مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی جو 2014 تک ملک میں آئے ہیں۔ مسلمانوں کے بائیکاٹ کو لے کر اپوزیشن پارٹیوں، لیڈروں اور دیگر اداروں کے ذریعہ سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس معاملے پر اہم عرضی انڈین یونین مسلم لیگ نے داخل کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined