نئی دہلی: سپریم کورٹ نے غیرقانونی وصولی اور دیگر الزامات کا سامنا کر رہے کئی مہینوں سے مفرور ممبئی پولیس کے معطل سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو پیر کے روز گرفتاری سے راحت دیتے ہوئے متعلقہ معاملات کی تحقیقات میں شامل ہونے کا حکم دیا۔ جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے راحت فراہم کرنے سے متعلق حکم دیتے ہوئے اس معاملے کی اگلی سماعت چھ دسمبر کو درج کرنے کا حکم دیا۔ پچھلی سماعت میں 18 نومبر کو پرم بیر سنگھ کو گرفتاری سے راحت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
Published: undefined
بامبے ہائی کورٹ نے 1988 بیچ کے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسر کی عرضی 16 ستمبر کو خارج کر دی تھی۔ بدھ کو ممبئی کی ایک عدالت نے سابق پولیس کمشنر کو مفرور قرار دیئے جانے کے بعد ان کی طرف سے پاور آف اٹارنی کی بنیاد پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس وقت کے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر 100 کروڑ روپے مانگنے کا سنگین الزام لگانے کے بعد مسلسل تنازعات اور ایک ہوٹل کے مالک سے غیرقانونی وصولی سمیت چھ الزامات سے گھرے آئی پی ایس سنگھ کئی مہینوں سے لاپتہ ہیں۔
Published: undefined
ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے ایک ریستوران اور بار کے مالک سے کروڑوں روپے کی غیر قانونی طور پر مانگ کرنے کے الزامات کی بنیاد پر20 اگست کو سابق پولیس کمشنر اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس معاملے میں معطل ممبئی پولیس کے انسپکٹر سچن واجے کے علاوہ پانچ دیگر افراد کو جبری وصولی کے سنگین الزامات کا سامنا ہے۔
Published: undefined
پولیس نے اس معاملے میں سچن کے علاوہ دیگر ملزمان سمت، الپیش کوگرفتار کیا تھا، لیکن پرم بیر فرار ہیں۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد سابق پولیس کمشنر لاپتہ ہیں۔ بدھ کے روز ممبئی کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ سدھیر بھاجیپال نے کرائم برانچ کے مطالبے پر معطل سابق پولیس کمشنر کو مفرور قرار دیا تھا۔
Published: undefined
مہاراشٹر کے دوسرے سب سے سینئر آئی پی ایس افسر کے لاپتہ ہونے کے بعد یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں کہ شاید وہ بیرون ملک فرار ہو گئے ہیں۔ 18 نومبر کو جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے ان کے وکیل سے پوچھا تھا کہ درخواست گزار پرم بیر ہندوستان میں ہیں یا دنیا میں کہیں اور؟ جب عدالت کو پتہ نہیں چلے گا اور پیش نہیں ہوں گے تب تک بنچ ان کی درخواست پر سماعت نہیں کرے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined