لکھنو، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر اور ممتاز شیعہ عالم دین مولانا سید کلب صادق طویل عرصے سے بسترعلالت پر ہیں اور اترپردیش کی راجدھانی لکھنو کے ایرا میڈیکل کالج میں زیرعلاج ہیں۔ حکیم امت کے خطاب سے نوازے جا چکے مشہور مسلم دانشور مولانا کلب صادق کی صحت میں گزشتہ چند روزمیں کافی گراوٹ آئی ہے، وہ جسمانی طور سے کافی کمزور ہوگئے ہیں۔
Published: undefined
مولانا موصوف کو ایرا میڈیکل کالج کی بلڈنگ میں الگ کمرے میں رکھا گیا ہے جہاں ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم ان کی صحت پر برابر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اسی دوران بدھ کو سوشل میڈیا پر مولانا کلب صادق کے انتقال کی خبر وائرل ہونے سے ہرطرف بالخصوص تعلیمی اور سماجی حلقوں میں کہرام مچ گیا۔
Published: undefined
اسی اثنا میں مولانا کے فرزند کلب سبطین نوری نے ایک آڈیو پیغام جاری کر کے بتایا ہے کہ یہ خبرغلط ہے، ابھی والد محترم حیات ہیں اور ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم ان کا علاج کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ والد محترم کی علالت کی خبر سن کر ملک کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک کے تمام چاہنے والوں کے فون آتے رہے۔ ان سب نے مولانا موصوف کی صحتیابی کے لیے دعا بھی کی، لیکن کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پرغلط خبر وائرل کر دی جس میں بتایا گیا کہ مولانا کلب صادق کا انتقال ہوگیا ہے۔
Published: undefined
کلب سبطین نوری کے مطابق اس سب کے پیچھے الہ آباد کا کنیکشن ہے، اس کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام بہی خواہوں کی دعاؤں سے مولانا کلب صادق حیات ہیں اور آئی سی یو میں ہیں۔ نوری نے بتایا کہ مولانا موصوف نے قوم وملت کے لیے کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں۔ یہی وجہ ہے ان کے لیے لوگوں کے دلوں میں بے پناہ محبت ہے اور لوگ ان کے لیے فکر مند ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر مولانا کلب صادق طویل عرصے سے بیمار ہیں۔ گزشتہ رات انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا کیونکہ ان کی تکلیف بڑھ گئی تھی۔ واضح رہے کہ مولانا کلب صادق حکومتوں کے فیصلوں پر بیباک رائے رکھنے کے لیے مشہور ہیں یہاں تک کہ قوم میں پائی جانے والی ترقی مخالف روایات کو لے کر بھی وہ عوامی طور پر تنقید کرتے رہے ہیں۔
Published: undefined
مولانا کلب صادق نے آخری بار رواں سال جنوری میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف لکھنو کے گھنٹہ گھر کے سامنے دھرنے پر بیٹھی خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے ان کے درمیان جا کرخطاب کیا تھا۔ مولانا کلب صادق کا زور ہمیشہ تعلیم اور مہارت پر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھوک سے تو آدمی زندہ رہ سکتا ہے مگر تعلیم کے بغیر ہرشخص مردہ تصور کیا جاتا ہے۔ اس لئے ہرحال میں تعلیم حاصل کی جائے جو قوم و ملت کی ترقی کی ضامن ہوتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز