نیو زی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ میں 49 لوگوں کی جان چلی گئی جبکہ اتنے ہی افراد زخمی ہو گئے۔ حملہ آور نے اس دہشت گردانہ کارروائی کو اپنے فیس بک پر 17 منٹ تک لائیو چلایا۔ 28سالہ دہشت گردبرینٹن ٹیرنٹ ہیلمیٹ لگا کر مسجد میں یہ کہتے ہوئے داخل ہوا کہ ’چلو پارٹی شروع کرتے ہیں‘۔ جمعہ کی وجہ سے مسجد میں نمازیوں کی تعداد بہت زیادہ تھی اور ان نمازیوں میں بنگلہ دیش کی قومی کرکٹ ٹیم کے ارکان بھی موجود تھے۔
سفید فام دہشت گرد مسلمانوں سے بدلہ لینا چاہتا تھا اور اس نے اپنی منشا ایک روز قبل ہی سوشل میڈیا پر ظاہر کر دی تھی۔ اس نے 74 صفحات کا ایک مینی فیسٹو پوسٹ کیا تھا جس سے اس کے ارادے کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس کی سرخی تھی ’دی گریٹ ریپلیسمنٹ‘ یعنی ایک عظیم تبدیلی۔ اس نے اپنے مینی فیسٹو میں تحریر کیا تھا کہ ’حملہ آوروں کو دکھانا ہے کہ ہماری زمین کبھی بھی ان کی زمین نہیں ہوگی‘۔ دہشت گرد نے لکھا تھا کہ وہ ایک 28 سالہ سفید فام قوم پرست آسٹریلیا کا شہری ہے جو غیر ملکیوں سے نفرت کرتا ہے۔ وہ یوروپ میں مسلمانوں کے ذریعہ کیے گئے حملوں کا بدلہ لینا اور ان میں خوف پیدا کرنا چاہتا ہے۔ اس کے ساتھ اس نے لکھا تھا کہ وہ غیر ممالک کے لوگوں کو ملک سے باہر نکال کر سفید فاموں کی برتری قائم کرنا چاہتا ہے۔ اس نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ یہ سب اس نے شہرت حاصل کرنے کے لئے نہیں کر رہا ہے۔
Published: undefined
اس کے نام سے سوشل میڈیا پر جو پوسٹ ڈالی گئی ہے اس میں تحریر ہے کہ جب وہ سال 2017 میں مغربی یوروپ کے سفر پر تھا تب اس وقت ہوئے تشدد کے ایک واقعہ نے اس کو تشدد کی جانب دھکیل دیا ۔اسٹاک ہام میں ایک ازبیک شہری نے بھیڑ پر ایک ٹرک چڑھا دیا تھا جس میں پانچ لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور اس حملہ میں 11 سالہ سویڈن کی ایک بچی کی موت سے وہ بہت دکھی ہوا تھا ۔ اس کے بعد فرانس میں ہوئے حملہ کے بعد اس نے بدلہ لینے کی ٹھان لی تھی۔ تین ماہ پہلے سے اس نے کرائسٹ چرچ حملہ کی سازش رچنی شروع کر دی تھی اور پہلے اس نے ایک مسجد کو نشانہ بنانے کی سازش رچی تھی لیکن بعد میں اس نے دومساجد کا انتخاب کیا۔
خبروں کے مطابق دہشت گرد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا فین ہے اور وہ ٹرمپ کو سفید فام لوگوں کی نئی پہچان کی شکل میں دیکھتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بیرنٹں نے’ بٹ کائن‘ کرنسی کے ذریعہ کافی پیسے کمائے اور وہ 2011 میں دنیا کی سیر پر نکل گیا تھا اور اس نے کئی ممالک کی سیر کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined