قومی خبریں

نیا خطرہ! مہاراشٹر میں زیکا وائرس کا پہلا معاملہ، کیرالہ میں بھی دو نئے کیسز ملنے سے کھلبلی

مہاراشٹر میں زیکا وائرس کا پہلا معاملہ پونے کے پورندر علاقہ سے سامنے آیا ہے، جہاں کی ایک خاتون متاثر پائی گئی ہے، وہیں کیرالہ میں بھی زیکا وائرس کے مزید دو کیسز کی تشخیص کی گئی ہے

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

پونے: مہاراشٹر میں زیکا وائرس کے انفیکشن کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔ ضلع پونے کے پورندر علاقے کی ایک 50 سالہ خاتون زیکا وائرس سے متاثر پائی گئی ہے۔ خاتون کا چکن گونیا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے۔ ریاستی محکمہ صحت کے مطابق، خاتون اب شفایاب ہو چکی ہے اور اس کے خاندان کے افراد میں فی الحال وائرس کی کوئی علامات نظر نہیں آ رہی ہیں۔ دریں اثنا، کیرالہ میں بھی زیکا وائرس کے دو نئے کیسز پائے گئے ہیں۔ ریاست میں زیکا وائرس سے متاثرہ افراد کی کل تعداد 63 ہو گئی ہے۔

Published: undefined

محکمہ صحت کے مطابق جولائی کے آغاز سے ہی تحصیل پورندر کے بیلاسر گاؤں سے بخار کے کئی کیسز رپورٹ ہوئے۔ جس کے بعد پانچ نمونے جانچ کے لیے پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرالوجی (این آئی وی) کو بھیجے گئے۔ ان میں سے 3 نمونوں کی چکن گونیا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت پائی گئی۔

اس کے بعد این آئی وی کی ایک ٹیم نے 27 جولائی اور 29 جولائی کے درمیان بیلاسر اور پارینچے گاؤں کا دورہ کیا اور 41 افراد کے خون کے نمونے جمع کیے۔ ان میں سے 25 میں چکنگنیا، 3 میں ڈینگی اور ایک میں زیکا وائرس کا انفیکشن پایا گیا۔

Published: undefined

ریاست کی ریپڈ رسپانس ٹیم نے آج اس علاقے کا دورہ کیا اور مقامی باشندوں سے ان احتیاطی تدابیر کے بارے میں بات کی، جن کا انہیں خیال رکھنا ہے۔ محکمہ صحت گاؤں میں گھر گھر سروے بھی کرے گا۔

پونے کی ضلعی انتظامیہ نے لوگوں سے نہیں گھبرانے کی اپیل کی ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں کو بھروسہ دلایا کہ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت محنت کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ اس سال کے شروع میں صرف کیرالہ میں زیکا وائرس کے انفیکشن کے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ اس وقت کیرالہ میں زیکا وائرس کے 63 کیسز ہیں۔ یہ انفیکشن ایڈز مچھروں سے پھیلتا ہے، جو ڈینگی اور چکنگنیا بھی پھیلا سکتا ہے۔

زیکا وائرس کے انفیکشن کی کچھ علامات بخار، جسم میں درد، پٹھوں اور جوڑوں کا درد، بے چینی یا سردرد ہیں۔ علامات عام طور پر 2-7 دن تک رہتی ہیں اور زیادہ تر متاثرہ افراد میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined