کیرالہ میں طالب علموں اور ملازمت کے متلاشیوں کے لیے نئے مواقع کھولتے ہوئے،گوئتھے-زینٹریم تریویندرم، جس میں لینگویج سنٹر اور جرمنی کے اعزازی قونصل کا دفتر واقع ہے، جلد ہی دارالحکومت ترواننت پورم میں کھولا جائے گا۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ پنارائی وجین جمعرات 16 نومبر کو شام 5 بجے شہر کے جواہر نگر میں قونصل جنرل اچم برکرٹ، ڈاکٹر ششی تھرور اور دیگر معززین کی موجودگی میں جرمن ہاؤس کا افتتاح کریں گے۔جرمنی کی سرکاری زبان اور ثقافتی ادارے گوئتھے- انسٹی ٹیوٹ کے عالمی نیٹ ورک کا حصہ،زینٹریم اب پندرہ سال سے شہر میں کام کر رہا ہے۔ اس کا انتظام کیرالہ پلاننگ بورڈ کے سابق رکن جی وجئے راگھون کی سربراہی میں انڈو-جرمن لینگویج اینڈ کلچرل سوسائٹی نے کی جانب سے کیا جاتا ہے۔
Published: undefined
یہ مرکز جرمنی آنے والے سیکڑوں لوگوں کو قونصلر مدد فراہم کرتا ہے، جس میں زبان کی تربیت اور دستخطوں اور دستاویزات کی کاپیوں کی تصدیق شامل ہے۔کیرالہ میں تقریباً 400 طلباء کے ساتھ شروعات کرکے، اب یہ سالانہ 5,600 سے زیادہ طلباء کا اندراج کرتا ہے، جس سے انہیں جرمن سیکھنے اور گوئتھے-سرٹیفکیٹ کا امتحان لکھنے میں مدد ملتی ہے۔
Published: undefined
گوئتھے انسٹی ٹیوٹ نے 1957 میں کلکتہ میں اپنا پہلا انسٹی ٹیوٹ کھولا۔ جرمن زبان سیکھنے کے پرچم بردار کے پاس اب ہندوستان میں چھ ادارے اور پانچ مراکز ہیں جن میں ترویندرم اور کوچی شامل ہیں۔گوئتھے-زینٹریم تریویندرم 2008 میں قائم کیا گیا تھا اور اس نے پانچ سال بعد کوچی میں ایک برانچ کھولی کیونکہ ممتاز جرمن یونیورسٹیوں میں داخلے اور وہاں پیشہ ورانہ اہداف کے حصول کی مانگ میں اضافہ ہوا۔
Published: undefined
افرادی قوت کی شدید کمی نے جرمن پارلیمنٹ کو 2021 میں ہجرت کا ایک نیا قانون پاس کرنے پر مجبور کیا، جس سے غیر یورپی یونین کے ممالک کے پیشہ ور افراد کے لیے دروازے کھل گئے۔جرمن حکومت نے دسمبر 2022 میں ہندوستان کے ساتھ ایک جامع نقل و حرکت اور مائیگریشن پارٹنرشپ کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔کیرالہ سے 1,500 نرسوں کو بھرتی کرنے کے لیے دسمبر 2021 میں جرمن وفاقی روزگار ایجنسی کے درمیان ٹرپل وِن معاہدے پر دستخط کے ساتھ، گوئتھے-زینٹریم ان امیدواروں کو جرمن زبان کی تربیت فراہم کرنے کے لیے سرکاری شراکت دار بن گیا۔
Published: undefined
اس سال جولائی میں جرمنی کے وفاقی وزیر محنت ہیوبرٹس ہیل نے تریویندرم کا دورہ کیا اور ریاستی حکومت کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے پر آگے کی بات چیت کی۔ جرمنی کے اعزازی قونصل اور گوئتھے-زینٹریم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سید ابراہیم نے کہا ’’آج نہ صرف نرسیں بلکہ پورے کیرالہ سے ہزاروں نوجوان پڑھائی اور کام کرنے کے لئے سیکھنے اور امتحان دینے کے لیے جرمنی آتے ہیں‘‘ ۔
Published: undefined
دو طرفہ تعلقات اور یہاں کے نوجوانوں کے لیے بڑھتی ہوئی طلب اور مستقبل کے مواقع کو مدنظر رکھتے ہوئے، گوئتھے-زینٹرم نے برسوں پہلے شہر میں اپنی عمارت کے لیے ایک مثالی مقام تلاش کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ معروف جرمن کمپنی الیانز (ٹیکنوپارک) نے جواہر نگر میں ایک اہم زمین خریدنے اور اس کی عمارت کی تعمیر میں گوئتھے-کی مدد کی۔
Published: undefined
مینجمنٹ بورڈ کی ممبر ڈاکٹر باربرا کیروتھ زیلے نے کہا ’’یہ گوئتھے زینٹرم کے ساتھ ہماری شراکت میں ایک سنگِ میل ہے اور 8000 سے زیادہ الیانز کے ساتھیوں کے لیے بڑے فخر کی بات ہے جو کہ اس سال ہندوستان میں ہماری موجودگی کے 20 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہا ہیں۔
Published: undefined
ماحولیاتی شعور کے لیے انتہائی احتیاط کے ساتھ ڈیزائن اور عمل میں لایا گیا، جدید ترین کیمپس یہاں آنے والوں اور طلباء کے لیے ایک بے مثال تجربہ پیش کرتا ہے۔ آٹھ کلاس رومز میں جرمن خدمات کو زیادہ کارکردگی اور معیار کے ساتھ چلانے کے لیے جدید ترین تکنیکی سہولیات موجود ہیں۔ ڈاکٹر ابراہیم نے کہا’’ترویندرم میں نئی سہولت کے آنے سے کیرالہ میں مزید امتحانی پروگراموں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو جائے گا۔‘‘
Published: undefined
ہندوستان 1949 میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کو اس کے قیام کے بعد تسلیم کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک تھا۔ڈاکٹر ابراہیم نے کہا ’’کیرالہ اور جرمنی کے درمیان تعلقات کا آغاز 19ویں صدی میں کوزی کوڈ میں باسل مشن کی آمد سے ہوا۔ انہوں نے کہا ’’ہرمن گنڈرٹ کے دنوں سے ہمارے مسلسل بڑھتے ہوئے تعلقات کو تسلیم کرتے ہوئے، ہمیں اس کے دائرہ کار کو مزید وسیع کرتے ہوئے، نئے احاطے کو پیش کرتے ہوئے بہت فخر محسوس ہورہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز