فرانس کے اخبار نے ایک سنسنی خیز انکشاف کیا ہے، اس میں شائع خبر کے مطابق فرانس حکومت نے انل امبانی کی کمپنی پر بقایہ 143.7ملین یورو (قریب 1119 کروڑ روپے) کا ٹیکس معاف کر دیا تھا اور یہ فیصلہ اس وقت لیا گیا جب وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ رافیل سودے کا اعلان کیا گیا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے جس سودے کا اعلان کیا تھا اس کے مطابق رافیل جنگی جہاز بنانے والی کمپنی دسالٹ ایوی ایشن کا انل امبانی کی محض دو ہفتہ پہلے وجود میں آئی انل امبانی کی کمپنی کے ساتھ تقریباً تیس ہزار کروڑ روپے کا بحیثیت آفسیٹ پارٹنر کے معاہدہ ہوا تھا۔
فرانسیسی اخبار ’لے مونڈ‘ نے انکشاف کیا ہے کہ فرانس حکومت نے اس ٹیکس کی دین داری کو معاف کرنے کے بدلے صرف 7.3 ملین یورو (57 کروڑ روپے) میں معاملہ ختم کر دیا تھا۔ ’لے مونڈ‘ اخبار کے جنوبی ایشیا کے صحافی جولین بوسو نے ایک کے بعد ایک کئی ٹوئٹ کر کے اس پوری خبر کے بارے میں تفصیل سے اطلاع دی ہے۔ اس کے مطابق انل امبانی کی ایک ٹیلی کام کمپنی فرانس میں رجسٹرڈ ہے جس کا نام ریلائنس ایٹلانٹک فلیگ فرانس ہے۔
صحافی جولین بوسو نے لکھا ہے کہ انہوں نے جان بوجھکر اس خبر کا انگریزی ترجمہ شائع نہیں کیا ہے، کیونکہ اس میں غلطی ہونے کے امکان رہتے ہیں اور ہم اس کے لئے ذمہ دار نہیں ہونا چاہتے کیونکہ ایسی خبروں میں ایک ایک لفظ کی اہمیت ہوتی ہے۔
Published: 13 Apr 2019, 3:10 PM IST
فرانسیسی اخبار کا یہ خلاصہ کافی سنسنی خیز ہے کیونکہ رافیل سودے میں تو خود وزیر اعظم مودی نے ہی دلچسپی لی تھی اور ایک طرح سے اکیلے ہی پرانے 126 جہاز کے سودے کو خارج کر دیا تھا۔ وزیر اعظم مودی نے جو سودا طے کیا اس کے مطابق۔
اس خلاصہ پر کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا ہے کہ ’’رافیل سودے میں بدعنوانی اور پیسے کے لین دین کے تار سامنے آ ہی گئے۔ آخر کار وزیر اعظم مودی اور انل امبانی کی سانٹھ گانٹھ سامنے آگئی ہے؟‘‘
Published: 13 Apr 2019, 3:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Apr 2019, 3:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز