آندھرا پردیش کیپٹل ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی آر ڈی اے) نے پیر کو ریاست کے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اہم فیصلے کیے ہیں، جن میں رنگ روڈ کی تعمیر اور آبی ذخائر کے نظام کے استعمال پر توجہ دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے اس اجلاس کی صدارت کی، جس میں ریاست میں سیلاب کے مسائل سے نمٹنے کے لیے نیدرلینڈ کے نظام (گریویٹی کنال سسٹم) کو اپنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
Published: undefined
میونسپل انتظامیہ اور شہری ترقیات (ایم اے یو ڈی) کے وزیر پی نارائن نے کہا کہ عالمی بینک نے امراوتی کے لیے 15 ہزار کروڑ روپے جاری کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے لیکن اس نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ سیلاب روک تھام کے منصوبوں کو جلد از جلد عملی جامہ پہنائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ستمبر میں وجئے واڑہ میں سیلاب نے راجدھانی کے علاقے میں سنگین صورتحال پیدا کر دی تھی اور حکومت اس مسئلے کو فوری طور پر حل کرنا چاہتی ہے۔
Published: undefined
وزیر پی نارائن نے کہا کہ امراوتی کے 217 کلومیٹر علاقے میں مختلف حصوں میں آبی ذخائر کی تعمیر کی جا رہی ہے۔ راجدھانی علاقے میں کوڑاویتی اور پلاواگو میں گریویٹی کنال ریزروائر تعمیر کیے جا رہے ہیں، جبکہ نیروکونڈا، کرشنایاپلیم، سکھامرو، اور وونڈاولّی میں بھی اسٹوریج ذخائر پر کام جاری ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ نیدرلینڈ میں آبی انتظام کے حوالے سے نہروں کا بہترین نظام موجود ہے، جہاں گریویٹی کے اصول کے تحت پانی کو ندی یا نہر سے کھیتوں یا آبی ذخائر کی جانب موڑا جاتا ہے۔ اپریل 2017 میں ڈچ کنسلٹنٹس اور ٹی سی ایس نے امراوتی کے لیے آبی ذخائر اور اندرونی آبی گزرگاہوں کا ڈیزائن پیش کیا تھا۔
Published: undefined
ہندوستان میں کئی آبپاشی منصوبوں میں گریویٹی کنال سسٹم کا استعمال کیا جاتا ہے، جیسے کہ گنگا نہر، اندرپرستھ نہر وغیرہ۔ یہ نہریں کسانوں کو آبپاشی کے لیے پانی فراہم کرنے میں معاون ہوتی ہیں۔ گریویٹی کنال سسٹم کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ یہ ماحولیات پسند ہے، کیونکہ اس میں کسی بھی طرح کی الیکٹری سٹی یا توانائی کی ضرورت نہیں ہوتی۔
Published: undefined
گریویٹی کنال سسٹم بنیادی طور پر ایک آبی نکاسی اور آبپاشی نظام ہے جو کشش ثقل کے اصول پر مبنی ہے۔ اس سسٹم میں پانی کو نہروں کے توسط سے کشش ثقل کے ذریعہ ایک جگہ سے دوسری جگہ تک لے جایا جاتا ہے۔ اس میں پانی کو قابو کرنے کے لیے کسی طرح کی پمپنگ یا باہری توانائی کا استعمال نہیں کیا جاتا ہے۔ اس نظام میں پانی اونچی جگہ سے نچلی جگہ کی طرف بہتا ہے، جس سے پانی کا بہاؤ فطری اور قدرتی طور سے ہوتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined