جواہر لال نہرو نہ صرف بے مثال مقرر تھے بلکہ ان کے نظریات کی پوری دنیا قدر کرتی تھی۔ ان کی تقریروں کو کافی دھیان اور سنجیدگی سے سنا جاتا تھا۔ ہندوستان کی آزادی کے اعلان کے وقت ’ٹرِسٹ وِتھ ڈیسٹنی‘ نام سے مشہور ان کی حیرت انگیز تقریر کو کون بھول سکتا ہے۔ لیکن وقتاً فوقتاً نہرو نے کئی ایسی بھی باتیں کہی ہیں جو تاریخ میں ہمیشہ کے لیے درج ہو گئی ہیں۔ جمہوریت کی خوبی کے بارے میں تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ ’’جمہوریت سب سے اچھی ہے ، باقی سبھی نظام برے ہیں۔‘‘
ملک کے تئیں شہریوں کی ذمہ داری کو لے کر کہے گئے ان کے اس جملے سے کوئی بھی حب الوطن انکار نہیں کر سکتا۔ انھوں نے کہا تھا ’’ہماری شہریت ملک کی خدمت میں ہی پوشیدہ ہے۔‘‘
ناکامی سے متعلق نہرو کا کہنا تھا کہ ’’جب ہم اپنے مقاصد، مثالیت اور اصولوں کو بھول جاتے ہیں تبھی ناکامی ہاتھ لگتی ہے۔‘‘
دنیا میں جنگ اور امن کو لے کر ہمیشہ بحثیں چلتی رہی ہیں۔ اس سلسلے میں نہرو کا بیان بہت عمدہ ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہر حملہ آور ملک کے اندر یہ دعویٰ کرنے کی عادت ہوتی ہے کہ یہ کام وہ اپنی حفاظت کے لیے کر رہا ہے۔‘‘
Published: 14 Nov 2018, 1:09 PM IST
آج کے زمانے میں حکومتیں جھوٹ کی تجارت کر رہی ہیں۔ کہیں اسے متبادل سچ کہا جا رہا ہے تو کہیں فرضی خبروں کو منظوری مل رہی ہے۔ ایسے ماحول میں نہرو کے اس بے مثال جملے کو یاد کرنے کی ضرورت ہے کہ ’’حقائق ہمیشہ حقائق ہوتے ہیں اور آپ کی پسند کے حساب سے وہ غائب نہیں ہو جائیں گے۔‘‘
آج کے اس دور میں جب لیڈران خود پسندی اور زعم کے شکار ہیں، نہرو کا یہ بیان بھی بہت مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ’’وہ شخص جو اپنی خوبیوں کی زیادہ تشہیر کرتے ہیں، ان کے اندر خوبیاں اکثر کم ہی پائی جاتی ہیں۔‘‘
تبدیلی اور بے علمی کے رشتوں کی تشریح انھوں نے کچھ اس طرح کی تھی کہ ’’بے علمی ہمیشہ تبدیلی سے ڈرتی ہے۔‘‘
نہرو کی ان باتوں کا آج کے وقت میں بھی بہت اہمیت ہے۔ ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ انھیں دھیان سے پڑھا اور سنا جائے۔
Published: 14 Nov 2018, 1:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Nov 2018, 1:09 PM IST
تصویر: پریس ریلیز