قومی خبریں

نیٹ-یو جی تنازعہ: سپریم کورٹ نے ماہرین کی کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید دو ہفتے دیے

سپریم کورٹ نے نیٹ-یو جی امتحان کے تنازعے میں ماہرین کی کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ ماہرین کی اس کمیٹی کو شفاف امتحانات کے لیے سفارشات تیار کرنے کا حکم دیا گیا تھا

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے نیٹ-یو جی امتحان کے تنازعے کے حوالے سے مرکز کی طرف سے قائم کی گئی ماہرین کی اعلیٰ سطحی کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید دو ہفتے کا وقت دے دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں بنچ، جس میں جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا بھی شامل ہیں، نے یہ وقت اس وقت دیا جب سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ کمیٹی کی رپورٹ تقریباً تیار ہے، لیکن اسے حتمی شکل دینے کے لیے کچھ مزید وقت درکار ہے۔

Published: undefined

مرکزی وزارت تعلیم نے 26 جون کو نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے ذریعے امتحانات کے شفاف اور منصفانہ انعقاد کے لیے سفارشات تیار کرنے کے مقصد سے ماہرین کی سات رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس کی سربراہی سابق چیئرمین اسرو اور آئی آئی ٹی کانپور کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ڈاکٹر کے رادھا کرشنن کر رہے ہیں۔

Published: undefined

سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے نیٹ امتحانات کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات طلب کی تھیں، جس کے بعد یہ کمیٹی قائم کی گئی۔ سپریم کورٹ نے 2 اگست کو اپنے فیصلے میں ماہرین کی کمیٹی کو نیٹ امتحانات سے متعلق کئی امور، جیسے امتحانی مراکز میں تبدیلی اور او ایم آر شیٹس کو سیل کرنے کی ایک معیاری عملیاتی طریقہ کار (ایس او پی) تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔

Published: undefined

فیصلے میں کہا گیا تھا کہ کمیٹی کی رپورٹ 30 ستمبر تک مرکزی وزارت تعلیم کو پیش کی جائے گی، اور وزارت تعلیم کو ایک ماہ کے اندر کمیٹی کی سفارشات پر فیصلہ لینا ہو گا۔

سپریم کورٹ نے اس کے ساتھ ہی نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کی طرف سے 1563 طلباء کو گریس مارکس دینے کے فیصلے کی مذمت کی تھی۔ یہ فیصلہ عدالت میں کئی درخواستوں کے بعد واپس لے لیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ این ٹی اے کو آئندہ ایسی لاپروائی سے گریز کرنا چاہیے تاکہ طلباء کے مفادات کو نقصان نہ پہنچے۔

مرکز نے عدالت کو یقین دلایا ہے کہ اس کے فیصلے کو صحیح معنوں میں نافذ کیا جائے گا، اور نیٹ امتحانات کے شفاف اور منصفانہ انعقاد کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined