قومی خبریں

نیٹ امتحان پیپر لیک: سی بی آئی نے شکنجہ کیا سخت، اوئسِس اسکول کے پرنسپل سمیت 10 افراد حراست میں

سی بی آئی ٹیم کے ساتھ ایف ایس ایل کی ٹیم بھی ہزاری باغ کے اوئسِس پبلک اسکول میں موجود ہے، ایف ایس ایل کی ٹیم یہاں پیپر لیک کے تکنیکی پہلوؤں کی جانچ کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>نیٹ امتحان / علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

نیٹ امتحان / علامتی تصویر / آئی اے این ایس

 
IANS_ARCH

نیٹ امتحان پیپر لیک معاملے میں سی بی آئی سرگرمی کے ساتھ اپنی پوچھ تاچھ جاری رکھے ہوئی ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم اس وقت ہزاری باغ میں ہے اور طویل پوچھ تاچھ کے بعد اس نے 10 لوگوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان 10 لوگوں میں اوئسِس پبلک اسکول کے پرنسپل احسان الحق بھی شامل ہیں۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق اوئسِس پبلک اسکول کے پرنسپل کے علاوہ سی بی آئی نے 5 انوجلیٹر، 2 آبزرور، ایک سنٹر سپرنٹنڈنٹ اور ایک ای رکشہ ڈرائیور کو حراست میں لیا ہے۔ یہ سبھی لوگ اس اسکول سے تعلق رکھتے ہیں جہاں نیٹ امتحان منعقد کیا گیا تھا۔ سی بی آئی کی ٹیم ان سبھی کو حراست میں لے کر چرہی گیسٹ ہاؤس میں تفصیل سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ سی بی آئی یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ سوال نامہ کب تقسیم کیا گیا، پیپر کس طرح تقسیم ہوا، پیپر کی پیکنگ اور ٹرنک میں چھیڑ چھاڑ کی کیا صورت حال رہی۔ ان سوالوں کا جواب حاصل کر پیپر لیک کے تار کو تلاش کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

بتایا جا رہا ہے کہ سی بی آئی ٹیم کے ساتھ ایف ایس ایل کی ٹیم بھی ہزاری باغ کے اوئسِس پبلک اسکول میں موجود ہے۔ ایف ایس ایل کی ٹیم یہاں پیپر لیک کے تکنیکی پہلوؤں کی جانچ کر رہی ہے۔ ایف ایس ایل کی ٹیم کو سی بی آئی اپنے ساتھ اسکول لے کر پہنچی تھی۔ جانچ کو آگے بڑھانے کے لیے سی بی آئی نے ابھی تک یہاں سے 3 موبائل فون ضبط کیے ہیں۔ ان میں 2 فون پرنسپل احسان الحق کے ہیں اور ایک فون وائس پرنسپل امتیاز عالم کا ہے۔ امتیاز عالم نیٹ امتحان میں اسکول کے سنٹر سپرنٹنڈنٹ بھی تھے۔ سی بی آئی ٹیم نے جانچ کی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے اوئسِس اسکول کے پرنسپل کے گھر سے لیپ ٹاپ کے علاوہ وائس پرنسپل کے لیپ ٹاپ کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined