قومی خبریں

این ڈی اے کو اقتدار سے بے دخل ہونے کے لیے 100 وجوہات موجود، صرف مہنگائی کی وجہ سے ہی کیا جانا چاہیے بے دخل: چدمبرم

سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم نے پیر کے روز کہا کہ این ڈی اے کو 100 اسباب کی بنا پر مرکز سے چلے جانا چاہیے، بلکہ مرکزی حکومت کو تو صرف مہنگائی کی وجہ سے ہی بے دخل کر دیا جانا چاہیے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ مرکز میں برسراقتدار این ڈی اے حکومت کی ناکامیاں بے شمار ہیں اور 100 اسباب ایسے ہیں جس کی وجہ سے اسے اقتدار سے بے دخل ہو جانا چاہیے۔ چدمبرم نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ صرف مہنگائی بھی ایسی وجہ ہے جس کے لیے مرکزی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کر دیا جانا چاہیے۔ شمالی گوا کے منڈریم اسمبلی حلقہ میں کانگریس پارٹی کی میٹنگ میں چدمبرم نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایک بچہ بھی ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ اور ضروری اشیاء و روز مرہ کے سامانوں کی قیمتوں میں تیز اضافہ کے بیچ رشتہ کو سمجھانے میں اہل ہوگا۔

Published: undefined

چدمبرم کا کہنا ہے کہ ’’اگر آپ صرف ایندھن کے لیے 1000 روپے کی ادائیگی کرتے ہیں، تو آپ کیا خرید سکتے ہیں، کھا سکتے ہیں، پکا سکتے ہیں۔ اس حکومت کو 100 وجوہات کی بنا پر چلے جانا چاہیے، بلکہ صرف مہنگائی پر ہی اس حکومت کو چلے جانا چاہیے۔‘‘

سابق مرکزی وزیر مالیات ریاست میں کئی میٹنگوں کو خطاب کرنے کے لیے گوا میں تھے۔ چدمبرم کو 2022 کے ریاستی اسمبلی انتخابات کے لیے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سینئر مشیر انچارج کی شکل میں مقرر کیا گیا ہے۔ چدمبرم نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت کو ڈیزل اور پٹرول کی بڑھتی قیمتوں کی پروا نہیں ہے، کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ’پیسے کی زبردست بھوک‘ ہے۔

Published: undefined

چدمبرم نے کہا کہ ’’قیمتیں کیوں بڑھ رہی ہیں؟ قیمتیں اس لیے بڑھ رہی ہیں کیونکہ پٹرول کی قیمتیں ہر دن بڑھ رہی ہیں، ڈیزل کی قیمتیں ہر دن بڑھ رہی ہیں۔ آج لگاتار ساتواں دن ہے کہ قیمتیں بڑھی ہیں۔ کیوں کہ مسٹر مودی کو پیسے کی بہت بھوک ہے۔ مرکزی حکومت پٹرول، ڈیزل پر ٹیکسز سے 3.50 لاکھ کروڑ روپے کماتی ہے۔‘‘

Published: undefined

چدمبرم نے یہ بھی کہا کہ ’’وہ آپ کے پسینے، خون اور آپ کے غموں پر چل رہے ہیں۔ مرکزی حکومت صرف اس لیے چل رہی ہے، کیونکہ آپ خود کو نچوڑ رہے ہیں اور ٹیکس دے رہے ہیں۔ یہاں تک کہ ایک بچے کو بھی پتہ چل جائے گا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھتی ہیں، تو ہر چیز کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ ٹرانسپورٹیشن لاگت بڑھ جاتی ہے۔ کوئلہ کے پروڈکشن کی لاگت بڑھتی ہے۔ ہر لاگت بڑھے گی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined