قومی خبریں

عام انتخابات سے قبل بہار میں این ڈی اے ہاری 7 سیٹیں

بہار میں این ڈی اے اتحادی پارٹیوں کے درمیان عام انتخابات کے لئے سیٹوں کے تقسیم کا جو فارمولہ طے ہوا ہے اس سے یہ بات واضح ہے کہ انتخابات سے قبل ہی بی جے پی کی 5 سیٹیں کم ہو رہی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ایک نیوز چینل نے بہار میں بی جے پی اور جنتا دل یو کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق ہونے کی خبر دی ہے ، خبر کے مطابق عام انتخابات سے قبل بی جے پی نے 5 اور اس کے دوسرے اتحادیوں نے دو سیٹیں یعنی کل 7 سیٹیوں پر ہار مان لی ہے۔

نیوز چینل کی خبر کے مطابق بی جے پی اور جنتا دل یو کے درمیان اتفاق رائے بن گئی ہے، جس فارمولہ پر اتفاق رائے بنی ہے اس کے مطابق بی جے پی 17 اور جنتا دل یو 16 سیٹوں پر چناؤ لڑے گی جبکہ رام ولاس پاسوان کی ایل جے پی کو 5 اور کشواہا کی آ ر ایل ایس پی کو 2 سیٹیں ملیں گی ، اس تقسیم کا باقائدہ اعلان بعد میں ہوگا ۔

ذرائع کے مطابق بی جے پی ، ایل جے پی اور آر ایل ایس پی نے پچھلے لوک سبھا سیٹوں کے مقابلہ کچھ سیٹیں جنتا دل یو کے لئے چھوڑی ہیں۔ سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 30 سیٹوں ، ایل جے پی نے 7 اور آر ایل ایس پی نے 3 سیٹوں پر چناؤ لڑا تھا اور ان میں سے بی جے پی نے 22 ، ایل جے پی نے 6 اور آر ایل ایس پی نے تین سیٹیں جیتی تھیں۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق ستمبر ماہ کے دوسرے ہفتہ میں دہلی میں ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں یہ فارمولہ طے ہوا تھا۔اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریند رمودی، بی جے پی صدر امت شاہ اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار بھی شامل ہوئے تھا۔

اس دوران یہ خبر ملی ہے کہ این ڈی اے کا حصہ رہی آر ایل ایس پی مدھیہ پردیش میں بی جے پی سے علیحدہ انتخابات لڑ رہی ہے اور اس سلسلہ میں اس نے اپنے 50 امیدواروں کے ناموں کا علان بھی کیا ہے۔

واضح رہے آر ایل ایس پی کے رہنما اپیندر کشواہا پہلے سے ہی ناراض چل رہے ہیں اور اپنے سخت تیور بھی دکھا چکے ہیں۔ اس بات کے قوی امکان ہیں کہ وہ سیٹوں کے تقسیم پر ناراض ہو کر این ڈی اے چھوڑ سکتے ہیں۔ اس پر اتفاق رائے ہو چکا ہے کہ اگر اپیندر کشواہا اتحاد چھوڑ کر جاتے ہیں تو ان کے حصہ کی دو سیٹیں بی جے پی اور جنتا دل یو میں تقسیم ہو جائیں گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined