مرکز کی وزارتوں میں جوائنٹ سکریٹری، ڈائرکٹر اور ڈپٹی سکریٹری کے 45 عہدوں پر سیدھی بحالی (لیٹرل انٹری) کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ مودی حکومت کے اس فیصلے کی کانگریس اور سماج وادی پارٹی سمیت اپوزیشن کی کئی دیگر پارٹیوں نے سخت مخالفت کرتے ہوئے اسے ایس سی- ایس ٹی، پسماندوں اور دیگر محروم طبقوں کا حق چھیننے والا اور آئین کو ختم کرنے کی سازش بتایا ہے۔ اب اس فیصلے کے خلاف این ڈی اے میں بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) نے لیٹرل انٹری پر اپنا رخ واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی ایسی تقرریوں کے حق میں نہیں ہے۔
Published: undefined
اس سلسلے میں چراغ پاسوان نے کہا کہ جہاں بھی تقرریاں ہوتی ہیں وہاں ریزرویشن کے نظم پر عمل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بالکل غلط ہے اور وہ اس معاملے کو حکومت کے سامنے اٹھائیں گے۔ جے ڈی یو کے سینئر رہنما کے سی تیاگی بھی سیدھی بحالی پر چراغ پاسوان کے ساتھ کھڑے دکھائی دیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی شروع سے ہی حکومت سے محفوظ سیٹوں کو بھرنے کی بات کہتی آئی ہے۔ ہم رام منوہر لوہیا کو مانتے ہیں۔ جب لوگوں کو صدیوں سے سماج میں پسماندگی کا سامنا کرنا پڑا تو آپ میرٹ کیوں ڈھونڈ رہے ہیں؟ کے سی تیاگی نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت اس طرح کے فیصلے کر کے اپوزیشن کو مواقع فراہم کر رہی ہے۔
Published: undefined
این ڈی اے میں شامل لوک جن شکتی پارٹی اور جنتا دل یو کے رخ کے برعکس ٹی ڈی پی نے مودی حکومت کے اس فیصلے کی پُر زور حمایت کی ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری نارا لوکیش نے اس معاملے پر کہا کہ "ہمیں لیٹرل انٹری کو لے کر خوشی ہے کیونکہ وزارتوں کو ماہرین کی ضرورت ہے۔ ہم ہمیشہ پرائیویٹ سیکٹر سے جانکاروں کو شامل کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined