لکھنؤ: غیر مسلم بچوں کو مدارس میں پڑھانے کے معاملہ پر یوپی مدرسہ بورڈ اور نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ دراصل، این سی پی سی آر نے حال ہی میں یوپی حکومت کو ایک خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ مدارس میں زیر تعلیم غیر مسلم بچوں کا سروے کرائیں اور انہیں دوسرے اسکولوں میں داخل کرائیں۔ اس سفارش کو یوپی مدرسہ بورڈ نے مسترد کر دیا تھا۔ اب ایک بار پھر این سی پی سی آر نے اس معاملے میں کارروائی کرنے کے لیے اسپیشل سکریٹری، اقلیتی بہبود اور وقف محکمہ، اتر پردیش کو نوٹس بھیجا ہے۔
Published: undefined
این سی پی سی آر کے صدر پریانک کاننگو نے نوٹس میں کہا ہے کہ 8 دسمبر 2022 کو بھیجے گئے خط پر محکمہ اقلیتی بہبود اور وقف نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے اور نہ ہی کمیشن کو اس سلسلے میں کوئی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ کمیشن کو مختلف میڈیا رپورٹ موصول ہوئیں جن میں یوپی اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے مدارس میں دوسرے مذاہب کے بچوں کی تعلیم جاری رکھنے کی وکالت کرتے ہوئے میڈیا پر غیر متعلقہ اور متضاد بیانات دئے۔
Published: undefined
کمیشن نے کہا کہ وہ یوپی ریاستی مدرسہ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین کے اس بیان سے بالکل اتفاق نہیں رکھتے، کیونکہ ان کا بیان نہ صرف بچوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ کمیشن کے حکم نامہ کی بھی توہین کرتا ہے۔ کمیشن نے خصوصی سکریٹری سے کہا کہ وہ 8 دسمبر 2022 کو بھیجے گئے خط پر کمیشن کی سفارشات کے مطابق اس معاملے میں فوری طور پر مناسب کارروائی کریں اور اس خط کی وصولی کے 3 دن کے اندر کمیشن کو تعمیلی رپورٹ پیش کی جائے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ بدھ کو ڈاکٹر افتخار جاوید کی صدارت میں یوپی مدرسہ بورڈ کی میٹنگ منعقد ہوئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ چائلڈ رائٹس پروٹیکشن کمیشن کا خط مدرسہ بورڈ کو ریاستی حکومت کے ذریعے موصول ہوا تھا، جس پر غور کیا گیا۔ کمیشن کی اس ہدایت کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہ ’غیر مسلم بچوں کو مدارس سے نکال کر کسی اور جگہ ان کی تعلیم کا انتظام کیا جائے‘، یہ فیصلہ کیا گیا کہ یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈ ایسی کوئی کارروائی نہیں کرے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز