ہفتہ کی صبح مہاراشٹر کی سیاست نے جو کروٹ لی تھی، اس میں لگاتار کئی مزید پیچ و خم نظر آ رہے ہیں۔ این سی پی قانون ساز پارٹی کے لیڈر اجیت پوار نے جہاں شیوسینا، کانگریس اور خود این سی پی سربراہ شرد پوار کو جھٹکا دیا، وہیں بی جے پی لیڈران یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ اسمبلی میں وہ اکثریت ثابت کرنے میں بہ آسانی کامیاب ہو جائیں گے کیونکہ سبھی این سی پی اراکین اسمبلی کی انھیں حمایت حاصل ہے۔ لیکن دلچسپ ڈرامہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب اجیت پوار کے ساتھ فڑنویس کی حلف برداری تقریب میں شامل ہوئے 8 میں سے 5 این سی پی اراکین اسمبلی واپس شرد پوار کے ساتھ آ گئے۔ تین اراکین اسمبلی تو شرد پوار کی پریس کانفرنس میں ان کے پیچھے کھڑے ہوئے نظر آئے جنھوں نے میڈیا کے سامنے بیان دیا کہ انھیں دھوکہ سے حلف برداری تقریب میں لے جایا گیا۔
Published: undefined
واپس آئے اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ انھیں گمراہ کر کے راج بھون لے جایا گیا۔ ان کے مطابق ان کے پاس رات 12 بجے این سی پی لیڈر اجیت پوار کا فون آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ کچھ بات چیت ہونی ہے جس کے لیے انھیں تیار رہنا ہے۔ اس فون کے بعد ہی ریاست میں سیاسی فضا اچانک ہی تبدیل ہو گئی۔ پریس کانفرنس میں واپس آئے این سی پی رکن اسمبلی راجندر شنگنے نے کہا کہ ’’اجیت پوار نے مجھے فون کر کے کہا تھا کہ ہمیں کسی بات پر میٹنگ کرنی ہے۔ اس کے بعد مجھے دیگر اراکین اسمبلی کے ساتھ راج بھون لے جایا گیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اس سے پہلے کہ ہم کچھ سمجھ پاتے، حلف برداری تقریب ختم ہو گئی تھی۔ اس کے بعد میں فوراً پوار صاحب (شرد پوار) کے پاس گیا اور انھیں اس کی جانکاری دی۔ میں شرد پوار اور این سی پی کے ساتھ ہوں۔‘‘
Published: undefined
شرد پوار نے اپنے بھتیجے اجیت پوار کے بارے میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’اجیت پوار نے جو کیا ہے اس کے لیے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اجیت کے ساتھ گئے کچھ اراکین اسمبلی اب میرے ساتھ ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مہاراشٹر میں حکومت ہم ہی بنائیں گے، اور اس میں کوئی شک نہیں۔ بی جے پی نے چوری چھپے حکومت بنائی ہے۔ ہمارے پاس حکومت بنانے کے لیے ضروری اعداد و شمار موجود ہیں۔‘‘
Published: undefined
این سی پی اراکین اسمبلی کو دھوکے سے راج بھون لے جانے کے معاملے پر شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ ’’جمہوریت کے نام پر جو کھیل چل رہا ہے، اسے پورا ملک دیکھ رہا ہے۔‘‘ انھوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ہم جوڑنے کا کام کرتے ہیں جب کہ بی جے پی توڑنے کا کام کر رہی ہے۔ یہ حکومت ایوان میں اکثریت ثابت نہیں کر پائے گی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز