اقلیتی طبقے کی آبادی والے علاقوں میں وہاں کے مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے کے لیے اگر لوگ تیار ہوں تو ان علاقوں کے مدرسوں ومساجد کو استعمال کیا جاسکتا ہے جس سے قرنطینیہ میں رکھے گئے ان افراد کو جہاں ایک طرف وہ زیادہ اطمینان محسوس کریں گے تو دوسری طرف انھیں ثواب کمانے کا موقع بھی ملے گا اس طرح کی وضاحت راشٹروادی کانگریس پارٹی ممبئی کے صدر اور ریاست کے اقلیتی وزیر نواب ملک نے آج یو این آئی سے ایک خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کی۔
Published: 17 May 2020, 4:30 AM IST
کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے لیے قرنطینہ میں رکھے جانے کے سلسلے میں لوگوں میں پائے جا رہے خدشات اور مختلف مقامات سے ملی شکایات کے سلسلے میں وزیر برائے اقلتی امور نواب ملک نے عوام کو اطمنان دلایا کہ حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہےکہ عوام کو سہولت بہم پہنچائے۔ اس سلسلے میں مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اسپتال کے بستروں کو ان مریضوں کے لیےمختص کیا جا رہا ہے۔ اور قرنطینہ میں رکھے جا رہے افراد کے لیے بھی ہر طرح سے مدد کی جا رہی ہے۔
Published: 17 May 2020, 4:30 AM IST
نواب ملک نے اس بات کی تفصیل سے وضاحت کی کہ اگر اقلیتی طبقے کی آبادی والے علاقوں میں وہاں کے مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے کے لیے اگر لوگ تیار ہوں تو ان علاقوں کے مدرسوں ومساجد کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اور یہ حکومتی انتظامیہ کے تحت جاری مراکز کا ایک بہتریں متبادل ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ اگر مسجد اور مدرسوں میں مسلم قرنطینہ میں رکھے جائیں گے تو انھیں زیادہ اطمنان اور سہولت ہوگی۔ انکی نماز اور مسجد میں اعتکاف کر کے ثواب کمانے کا موقع بھی ملے گا۔
Published: 17 May 2020, 4:30 AM IST
نواب ملک نے بتایا کہ اگر لوگ تیار ہوں اور مساجد یا مدرسوں کو قرنطینیہ مراکز بنایا جائے تو یہ بہت مناسب اقدام ہوگا۔ اس موقع پر انھوں نے بتایا کہ اگر کوئی ان قرنطینیہ مراکز میں رکھا گیا تو مہاراشٹرا حکومت اس کو روزآنہ 150 روپیے فی کس ادا کرے گی تاکہ وہ اپنے لیے کھانے پینے کی اور دوسری اشیائے ضروری خرید سکے ۔
Published: 17 May 2020, 4:30 AM IST
واضح رہے کہ کل نواب ملک نے میونسپل کارپوریشن و زون 5کے تمام افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کے بعد میونسپل کمشنر کی جانب سے منظورہ فیصلوں کے بارے میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرنے ہوئے بتایا تھا کہ جہاں اقلیتی طبقے کی آبادی ہے، وہاں کے مریضوں کو قرنطینہ کرنے کے لیے اگر لوگ تیار ہوئے تو ان علاقوں کے مدرسوں ومساجد کو استعمال کیا جاسکتا ہے ۔
Published: 17 May 2020, 4:30 AM IST
وزیر اقلیتی امور نواب ملک کے اس اعلان پر مدرسہ علی رضا ساکی ناکہ ممبئی کی جانب سے مثبت ردعمل سامنے آیاہے۔ اور دوسرے اقلیتی آبادی والے علاقوں میں بھی اس پر غور کیا جا رہا ہے۔ اندازہ ہے کہ عوام اور خاص کر مسلم افراد کو سہولت بہم پہنچانے والی اس پیشکش پر جلد ہی دوسری جگہوں سے بھی مثبت رد عمل کا اظہار ہوگا۔
Published: 17 May 2020, 4:30 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 May 2020, 4:30 AM IST