قومی خبریں

معذور بچوں کے لیے این سی ای آر ٹی کے ’ای-کنٹینٹ‘ سے متعلق رہنما اصول جاری، مرکز نے سپریم کورٹ دی اطلاع

حکومت نے سپریم کورٹ میں بتایا کہ این سی ای آر ٹی نے معذور بچوں کے لیے ای-مواد کے رہنما اصول جاری کیے ہیں اور 2022-23 میں اساتذہ و شراکت داروں کے لیے تربیتی پروگرام بھی منعقد کیے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

 

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ این سی ای آر ٹی نے معذور بچوں کے لیے ای-کنٹینٹ (مواد) تیار کرنے کے سلسلہ میں رہنما اصول جاری کیے ہیں، جو اسکولی تعلیم کے لیے نافذ ہوں گے۔ حکومت نے کہا ہے کہ این سی ای آر ٹی نے 2022 سے 2023 کے دوران کچھ ریاستوں میں ٹیچروں اور اسٹیٹ ہولڈرس کے لیے تربیتی پروگرام بھی منعقد کیے ہیں۔

Published: undefined

مرکز نے عدالت عظمیٰ میں ایک حلف نامہ داخل کیا ہے، جو جاوید عابدی فاؤنڈیشن کی عرضی پر سماعت کر رہی ہے جس میں معذور طلبا کو آن لائن کلاسز میں دوسروں کے ساتھ یکساں طور سے حصہ لینے کے لیے خصوصی رہنما اصول جاری کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ معاملہ منگل کو جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کے وی وشوناتھن کی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے آیا۔

مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی نے معاملے میں حکومت کے ذریعہ داخل حلف نامہ کا حوالہ دیا۔ عرضی دہندہ کی طرف سے پیش وکیل سنچیتا این نے ایک دیگر معاملے میں سپریم کورٹ کے ذریعہ 8 نومبر کو دیے گؑئے فیصلے کا حوالہ دیا۔ اس فیصلے میں عدالت نے مرکز کو تین مہینے کے اندر معذوروں کے لیے سہولتیں نافذ کرنے کی ہدایت دی تھی۔

Published: undefined

اس معاملے پر بنچ نے کہا کہ اس عرضی میں شامل معاملے اس عرضی میں اٹھائے گئے معاملوں سے 'اوور لیپ' ہیں، جس پر عدالت نے 8 نومبر کو فیصلہ سنایا تھا۔ اس لیے یہ مناسب ہوگا کہ ان دونوں معاملوں کی ایک ساتھ سماعت کی جائے اور ایک ساتھ غور کیا جائے۔

اس نے عدالت عظمیٰ کی رجسٹری سے فاؤنڈیشن کے ذریعہ دائر عرضی کو اس عرضی کے ساتھ فہرست سازی کرنے کو کہا، جس پر فیصلہ سنایا گیا تھا۔ عدالت عظمیٰ میں داخل اپنے حلف نامہ میں مرکز نے کہا ہے کہ عرضی دہندہ کے ذریعہ پیش مشوروں پر غور کرنے اور سبھی کے لیے یکساں ڈیجیٹل تعلیم کے لیے رہنما اصول سُجھانے کے لیے معذور اختیار کاری محکمہ نے فروری 2022 میں ایک بین وزارتی کمیٹی کی تشکیل کی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined