پٹیالہ: سابق کرکٹر اور سیاست دان نوجوت سنگھ سدھو جیل سے رہا ہونے جا رہے ہیں۔ یہ اطلاع سدھو کے ٹوئٹر ہینڈل سے دی گئی ہے۔ سدھو کو گزشتہ سال سپریم کورٹ نے 1988 کے روڈ ریج کیس میں ایک سال کی سزا سنائی تھی اور وہ گزشتہ 10 ماہ سے جیل میں قید ہے۔ سدھو کو روڈ ریج (مار پیٹ) کے ایک معاملہ میں قصوروار قرار دیا گیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر ایک شخص کی پٹائی کی تھی، جس کی دوران علاج موت ہو گئی تھی۔ تاہم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ اس شخص کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔
Published: undefined
اس معاملے میں سدھو کو ٹرائل کورٹ نے بری کر دیا تھا لیکن ہائی کورٹ نے سدھو کو 3 سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے بعد سدھو کی جانب سے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ 15 مئی 2018 کو سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا اور ان پر صرف ایک ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ لیکن مئی 2018 میں متاثرہ کے خاندان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کی۔ اس پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 19 مئی 2022 کو سدھو کو ایک سال کی سزا سنا دی۔
Published: undefined
حسن سلوک کی بنیاد پر سدھو کو 26 جنوری کو رہا کیا جانا تھا لیکن آخری لمحات میں ان کی رہائی ملتوی کر دی گئی۔ ان سے جیل میں کلرک کے طور پر کام لیا جا رہا تھا۔ جیل میں چھٹی کا اصول ہے لیکن اس کے باوجود سدھو نے کبھی چھٹی نہیں لی۔ یوم جمہوریہ کے موقع پر جیل انتظامیہ نے پنجاب حکومت کو کئی قیدیوں کو ان کے حسن سلوک پر رہا کرنے کی سفارش بھیجی تھی، جس میں سدھو کا نام بھی شامل تھا تاہم پنجاب حکومت نے سدھو کو رہا نہیں کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز