قومی خبریں

نوجوت سدھو 10 ماہ بعد پٹیالہ جیل سے باہر آئے، پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو ’اخباری وزیر اعلیٰ‘ قرار دیا

نوجوت سدھو ہفتہ کی شام 5.50 بجے جیل سے رِہا ہوئے، جیل سے نکلتے ہی انھوں نے پٹیالہ کی زمین کو سلام کیا، نوجوت سدھو سیاہ کپڑوں، سیاہ پگڑی اور نیلی جیکٹ پہنے جیل سے باہر آئے۔

<div class="paragraphs"><p>نوجوت سدھو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

نوجوت سدھو، تصویر آئی اے این ایس

 

کاگنریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو آج پٹیالہ جیل سے 10 ماہ کی قید گزارنے کے بعد رِہا ہو گئے۔ روڈ ریز معاملے میں سدھو کو ایک سال کی سزا ہوئی تھی، لیکن آج انھیں ایک سال مکمل ہونے سے تقریباً 48 دن پہلے ہی رِہا کر دیا گیا۔ اس دوران جیل کے باہر سدھو کے حامیوں کی بھیڑ دکھائی دی۔ سبھی نے ڈھول نگاڑوں کے ساتھ سدھو کا استقبال کیا۔ جیل سے باہر آنے کے بعد نوجوت سدھو نے جارحانہ رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ابھی جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ پنجاب میں صدر راج نافذ کرنے کی سازش اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے مقصد سے کی جا رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’پنجاب کو کمزور کرنے کی کوشش ہوئی تو کمزور ہو جاؤ گے۔‘‘

Published: undefined

پٹیالہ سنٹرل جیل سے رِہا ہونے کے بعد نوجوت سنگھ سدھو نے وزیر اعظم نریندر مودی اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کو بھی شدید نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ قصداً ان کی رِہائی میں تاخیر کی گئی ہے، کیونکہ سچ یہ ہے کہ حکومت کچھ بھی سننا ہی نہیں چاہتی۔ سدھو نے مرکز کی مودی حکومت کو ’تاناشاہ حکومت‘ اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کو ’اخباری وزیر اعلیٰ‘ تک کہہ ڈالا۔ سدھو نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’آج تک 323 کے کیس میں کوئی ایک ہفتہ بھی جیل میں نہیں رہا۔ لیکن میں جیل گیا کیونکہ میرا آئین میرا گرنتھ ہے اور اس آئین کو میرے آبا و اجداد نے بنایا ہے۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو ہفتہ کی شام 5.50 بجے جیل سے رِہا ہوئے۔ جیل سے نکلتے ہی انھوں نے پٹیالہ کی زمین کو سلام کیا اور اوپر والے کا شکریہ بھی ادا کیا۔ نوجوت سدھو سیاہ کپڑوں، سیاہ پگڑی اور نیلی جیکٹ پہنے جیل سے باہر آئے۔ سدھو کو 1990 کے ایک روڈ ریز معاملے میں 19 مئی 2022 کو عدالت نے ایک سال کی سزا سنائی تھی۔ بعد ازاں وہ پٹیالہ کی جیل میں بند تھے۔ آج تقریباً 48 دن پہلے انھیں جیل سے رِہا کر دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ جیل کے اصولوں کے مطابق قیدیوں کو ہر مہینے چار دن کی چھٹی دی جاتی ہے اور ایک سال کی سزا کے دوران سدھو نے ایک بھی دن کی چھٹی نہیں لی۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی رہائی جلدی کی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined