نئی دہلی: آل انڈیا کسان اسٹرگل کوآرڈی نیشن کمیٹی (اے آئی کے ایس سی سی) نے زراعت سے متعلق تین آرڈی ننس جاری کیے جانے کے خلاف 9 اگست کو ملک گیر سطح پر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔ کمیٹی کے ایگزیکٹیو گروپ کے رکن اور ’جے کسان آندولن‘ کے بانی یوگیندر یادو نے پیر کو یہاں جاری بیان میں کہا کہ مرکز کی مودی حکومت کورونا کے دور میں تین کسان مخالف آرڈی ننس لائی ہے جن کا اصل نام ’جمع خوری چالو کرو قانون، منڈی ختم کرو قانون اور کھیتی کمپنیوں کو سونپوقانون’ ہونا چاہیے کیونکہ ان آرڈی ننس کا یہی اصل مقصد ہے۔
Published: 03 Aug 2020, 6:58 PM IST
یوگیندر یادو نے کہا کہ تاجر زرعی پیداوار خرید کر جمع کرکے اپنی من مرضی سے قیمت طے کرکے فروخت کرتا ہے جس سے کسان اور صارفین دونوں کو نقصان ہوتا ہے۔ اے پی ایم سی کی کمیوں کی وجہ سے کسانوں کا استحصال ہوتا ہے جسے دور کیا جاسکتا تھا لیکن کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے خرید کا حق نجی ہاتھوں میں دیا جارہا ہے۔ اس سے کسان اپنی پیداوار کی فروخت کا حق کھو دیگا۔ ٹھیکہ کھیتی قانون میں کہنے کو کسان کھیت کا مالک ہوگا لیکن کھیتی کرنے اور پیداوار کی فروخت کا حق کمپنی کو حاصل ہوگا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کھیتی کسانی کے بنیادی نظام کو تبدیل کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ اب پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کی تحریک جیسی تحریک کو نو اگست کو ملک گیر سطح پر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
Published: 03 Aug 2020, 6:58 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Aug 2020, 6:58 PM IST
تصویر: پریس ریلیز