مدھیہ پردیش کے اندور میں ایک مسلم نوجوان کی صرف اس لیے پٹائی کر دی گئی تھی کیونکہ وہ چوڑی فروخت کرنے کے لیے ہندوؤں کے محلے میں گیا تھا۔ اس واقعہ کے تعلق ویڈیو منظر عام پر آنے اور کافی ہنگامہ برپا ہونے کے بعد قومی اقلیتی کمیشن نے از خود نوٹس لیا ہے۔ اقلیتی کمیشن نے اندور کے ضلع مجسٹریٹ سے پورے معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
Published: undefined
قومی اقلیتی کمیشن نے اندور کے ضلع مجسٹریٹ کو جو خط بھیجا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کو سوشل میڈیا سے پتہ چلا ہے کہ اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی پٹائی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی کمیشن نے لکھا کہ ایسے واقعات ملک کے سیکولر ڈھانچے کے لیے خطرہ ہے اور اقلیتوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔ ضلع انتظامیہ کو پھٹکار لگاتے ہوئے کمیشن نے کہا ہے کہ ضلع میں اس طرح کے کئی واقعات ہو رہے ہیں اور کمیشن کو لگتا ہے کہ ایسے فرقہ وارانہ واقعات کے خلاف ضلع انتظامیہ مناسب کارروائی نہیں کر رہی ہے۔
Published: undefined
اقلیتی کمیشن نے اپنے خط میں ضلع مجسٹریٹ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس واقعہ کی 7 دن کے اندر جانچ کر تفصیلی رپورٹ کمیشن کو سونپے اور یہ بھی بتائے کہ ایسے واقعات کو انجام دینے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ضلع انتظامیہ یہ بھی بتائے کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں، اس کے لیے کیا اقدام کیے جا رہے ہیں۔ کمیشن نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ 7 دن کے اندر اگر رپورٹ نہیں ملی تو کمیشن اس بات کو سنجیدگی سے لے گا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ مسلم نوجوان تسلیم کی پٹائی کا معاملہ اندور کے بان گنگا تھانہ حلقہ واقع گووند نگر کا ہے۔ کچھ لوگوں کا الزام ہے کہ نوجوان نے چوڑی بیچنے کے بہانے خواتین سے چھیڑ چھاڑ کی۔ اس تعلق سے کوتوالی تھانہ میں کیس درج کیا گیا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ میں مدھیہ پردیش کے وزیر نروتم مشرا کا اس معاملے میں رد عمل سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے ہے کہ چوڑی والا اپنا مذہب چھپا کر علاقے میں سامان فروخت کر رہا تھا، اس لیے یہ تنازعہ ہوا۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ نوجوان کو پیٹنے والوں اور جس کی پٹائی ہوئی ہے اس پر بھی کارروائی ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز