نئی دہلی: راجدھانی دہلی میں پارلیمنٹ اسٹریٹ سمیت ملک کی مختلف ریاستوں کے بیس سے زائد شہروں میں آج ایک ساتھ ’ووٹ ہمارا بات ہماری‘، ’سبھی شہری برابر ہیں‘ کے ہیش ٹیگ پر مبنی پلے کارڈ لیے مسلم نوجوان جمع ہوئے اور ملک میں حالیہ کچھ برسوں میں مسلمانوں کے ساتھ جاری امتیازی سلوک کی پرزور مذمت کی۔ اس موقع پر مسلمانوں نے “Day of Resistance” مناتے ہوئے اپنے شہری حقوق کے تحفظ کے لیے آواز بھی بلند کی۔
Published: undefined
ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنل (اے ایم پی )کی ایک ریلیز کے مطابق ملک گیر سطح پر نوجوان ووٹرس کو بیدار کرنے کی غرض سے یہ تحریک اے ایم پی کے صدر عامر ادریسی اور ان کے ساتھیوں نے شروع کی تھی۔ اس کے لیے پورے ملک میں 13، اکتوبرکی تاریخ طے کی گئی تاکہ ملک کے گوشے گوشے سے اس نا انصافی کے خلاف آواز بلند کی جائے۔ احتجاج میں شامل لوگوں نے آج کے اس احتجاج کو پہلا قدم بتایا اور 2019 سے قبل ملک بھر میں ووٹرس کو بیدار کرنے کی مہم چلانے کے عزم کا اظہار کیا۔
Published: undefined
ملک گیر سطح پر مسلم نوجوانوں نے گلبرگہ، ممبئی، بنگلور، گیا، دھنباد، سدھارتھ نگر، سنت کبیر نگر، باغنگر مئو، اعظم گڑھ، بلند شہر، حیدرآباد، چتوڑر اے ایم یو، بلیا، ستارا سے یوم مزاحمت منانے کی اطلاعات ہیں۔ اس کے لیے پندرہ روز قبل سوشل میڈیا ہر ایک کال کی گئی تھی جس میں مسلم اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے سوتیلے برتاو پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ حکومتی سطح پر ہونے والے امتیازی سلوک کو اتر پردیش میں ہونے والے دو انکاونٹرس وویک تیواری اور مستقیم کے انکاونٹرس سے سمجھانے کی کوشش کی گئی تھی۔ بتایا گیا کہ ایک ہی طرح کے واقعے میں یہ دوہرا رویہ کیوں، اس سے پتہ چلتا ہے کہ حکمراں طبقے کے نزدیک مسلمانوں کو کس درجے کا شہری گردانا جاتا ہے اور اپوزیشن بھی اس پورے معاملے پر بغلیں جھانک رہا ہے۔
پارلیامنٹ اسٹریٹ پر آج کافی اہم بنیادی سوالات کیے گئے اور ملک بھر کے انصاف پسند عوام سے اس مہم میں شریک ہونے کی اپیل کی گئی کہاگیا ہے کہ اپنے آئینی حقوق کے تئیں عوامی بیداری کا یہ سلسلہ یہاں رکنے والا نہیں ہے۔ مظاہرین کے اہم مطالبات تھے کہ ہندوستان کا ہر شہری برابر کے معاوضے اور احترام کا حق دار ہے۔ ہندوستان کے ہر شہری کو انصاف کے حصول کا برابری کا حق ہے۔ہمارے معاشی حقوق کا احترام ہو۔ ہمارے تعلیمی حقوق کا احترام ہمارے جینے کے حق کا احترام ہو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز