صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے آج ’ناری شکتی وَندن ادھینیم‘ یعنی خاتون ریزرویشن بل کو منظوری دے دی۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے یہ بل پاس ہونے کے بعد منظوری کے لیے صدر جمہوریہ کے پاس بھیج دیا تھا، جس پر انھوں نے مہر ثبت کر دیا۔ یہ بل 20 ستمبر کو لوک سبھا سے اور 21 ستمبر کو راجیہ سبھا سے تقریباً سبھی پارٹیوں کی حمایت کے ساتھ پاس ہوا تھا۔
Published: undefined
موصولہ اطلاع کے مطابق صدر جمہوریہ مرمو نے 28 ستمبر کو اس بل کو منظوری دی جس کے نافذ ہونے پر لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن حاصل ہو سکے گا۔ بل کے پارلیمنٹ سے پاس ہونے پر صدر جمہوریہ نے کہا تھا کہ یہ جنسی انصاف کے لیے ہمارے وقت کی سب سے انقلابی تبدیلی ہوگی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ 18 سے 22 ستمبر تک کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیا تھا۔ اس دوران دو تاریخی کام ہوئے۔ پہلے تو پرانے پارلیمنٹ ہاؤس سے سبھی کام کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں منتقل کیا گیا، اور پھر دونوں ایوانوں سے خاتون ریزرویشن بل پاس ہوا۔ حالانکہ اب قانون بن جانے کے بعد بھی یہ فوری طور پر نافذ نہیں ہوگا، کیونکہ حکومت نے جو قانون کا مسودہ تیار کیا ہے اس میں لکھا ہے کہ مردم شماری اور حد بندی کا عمل مکمل ہونے کے بعد ہی یہ نافذ ہوگا۔ اس معاملے میں اپوزیشن پارٹیوں نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا اور کہا تھا کہ اس طرح کی شرط کو ہٹایا جائے۔ لیکن حکومت نے اپوزیشن کے اس مطالبہ کو مسترد کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined