کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے لوک سبھا انتخابات کے نتائج برآمد ہونے کے دوسرے دن یعنی بدھ کے روز پی ایم مودی کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ملک نے مودی کے خلاف مینڈیٹ دیا ہے، لیکن وہ ڈیموکریسی (جمہوریت) کو ’ڈیمو-کرسی‘ بنانا چاہتے ہیں۔ جئے رام رمیش نے مزید کہا کہ وہ اپنے خلاف آئے مینڈیٹ کو برباد کرنے پر آمادہ ہیں۔
Published: undefined
جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ 1962 کے بعد کسی حکومت کے تیسری مرتبہ اقتدار میں لوٹنے سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے۔ انھوں نے اس دعویٰ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو 1952 میں 364 سیٹوں کے ساتھ، 1957 میں 371 سیٹوں کے ساتھ اور 1962 میں 361 سیٹوں کے ساتھ وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے۔
Published: undefined
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں جئے رام رمیش نے لکھا ہے کہ ’’وزیر اعظم اب کارگزار وزیر اعظم بن چکے ہیں۔ ملک نے ان کے خلاف مضبوط مینڈیٹ دیا ہے۔ لیکن یہ ڈیموکریسی کو ’ڈیمو-کرسی‘ بنانا چاہتے ہیں۔‘‘ وہ آگے لکھتے ہیں کہ ’’نریندر مودی کو 2024 میں 240 سیٹیں ملی ہیں۔ یہ ان کے خلاف ایک بڑا مینڈیٹ ہے۔ لیکن وہ اس کا احترام نہیں کرنا چاہتے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined