راہل گاندھی نے الیکٹورل بانڈ کے حوالہ سے وزیراعظم مودی پر سخت حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے 'چندے کے دھندے' کو چھپانے کے لیے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ الیکٹورل بانڈز سے متعلق تفصیلات کو عام کرنے کے لئے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب سے چار مہینے کی مہلت طلب کرنے پر راہل نے کہا کہ انتخابات سے قبل مودی کے 'اصلی چہرے' کو چھپانے کی یہ 'آخری کوشش' ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا، ’’نریندر مودی نے ’چندے کے دھندے‘ کو چھپانے کے لیے پوری طاقت جھونک دی ہے۔ جب سپریم کورٹ نے کہا کہ ہے کہ الیکٹورل بانڈ کی حقیقت جاننا ملک کے باشندگان کا حق ہے، تب ایس بی آئی کیوں چاہتا ہے کہ انتخابات سے قبل یہ معلومات عوامی نہ ہو پائے؟‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا، ’’ایک کلک پر نکالی جا سکنے والی معلومات کے لیے 20 جون تک کا وقت مانگنا بتاتا ہے کہ دال میں کچھ کالا نہیں ہے، پوری دال ہی کالی ہے۔ ملک کا ہر آزاد ادارہ ’موڈانی خاندان‘ بن کر ان کی بدعنوانی پر پردہ ڈالنے میں لگا ہے۔ انتخابات سے قبل مودی کے ’اصلی چہرے‘ کو چھپانے کی یہ ’آخری کوشش‘ ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، راہل گاندھی کی پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے جے رام رمیش نے بھی اس معاملہ پر تبصرہ کیا ہے۔ جے رام رمیش نے لکھا، ’’آپ کرونولوجی سمجھیں، پہلے انتخابات ہوں گے، پھر الیکٹورل بانڈ کی معلومات منظر عام پر آئے گی۔ برسراقتدار جماعت آخر سیاسی فنڈنگ سے حاصل اپنی اتھاہ دولت کے ذرائع کے انکشاف سے اتنا کیوں گھبرا رہی ہے؟‘‘
Published: undefined
جے رام رمیش نے مزید کہا، ’’یاد رہے کہ سیاسی جماعتوں کو حاصل ہونے والے عطیات اور الیکٹورل ٹرسٹ کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ جن 30 سے زائد کمپنیوں پر ای ڈی/آئی ٹی/سی بی آئی نے چھاپے مارے تھے، انہوں نے چھاپے کے بعد بی جے پی کو 335 کروڑ روپے تک کا عطیہ دیا ہے۔ بی جے پی کو اپنی سیاسی فنڈنگ کا بڑا حصہ (60+ فیصد) الیکٹورل بانڈز سے ملا ہے۔ الیکٹورل بانڈ کے فنڈز کے انکشاف سے مودی حکومت کے کون سے غلط کام سامنے آنے والے ہیں؟‘‘
Published: undefined
کانگریس لیڈران نے یہ ردعمل ایس بی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو الیکٹورل بانڈز کے متعلق معلومات فراہم کرنے کے لیے چار مہینے کا وقت مانگنے کے بعد ظاہر کیا۔ درخواست میں ایس بی آئی نے بتایا ہے کہ 12 اپریل، 2019 سے 15 فروری، 2024 کے درمیان مختلف سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے کے لیے 22217 الیکٹورل بانڈز جاری کیے گئے تھے۔ کیش گئے بانڈز ہر مرحلے کے آخر میں مجاز شاخوں کی طرف سے مہر بند لفافوں میں ممبئی کی مرکزی شاخ میں جمع کروائے گئے تھے۔ ایس بی آئی نے کہا کہ چونکہ دو مختلف معلومات کے ذخیرے موجود ہیں، اس لیے انہیں مطلوبہ تفصیلات حاصل کرنے کے لیے 44434 معلوماتی سیٹوں کا مطالعہ کرنا ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز