پریاگ راج: اکھاڑہ پریشد کے مہنت نریندر گری کی دوشبنہ کو مشتبہ موت کے بعد آج بدھ کو باگھمبری مٹھ میں ’بھو سمادھی‘ دی گئی۔ انہیں دفن کردیا گیا۔ سوسائڈ نوٹ میں انہوں نے اپنی آخری خواہش کا اظہار کیا تھا کہ انہیں باگھمبری گدی پارک میں نیبو کے درخت کے نزدیک گرو جی کے پاس دفن کیا جائے۔ اکھاڑے کے بڑے سنت اور مہاتماؤں نے ان کی آخری خواہش کا احترام کرتے ہوئے اسی مقام پر ان کو دفن کیا ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل نریندر گری کی آخری یاترا کا درشن کرنے کے لئے سڑکوں پر عقیدت منوں کی بھیڑ امڈ آئی تھی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد باگھمبری گدی لائے جانے کے بعد مہنت کے جسد خاکی کو پھولوں سے سجے گاڑی میں رکھ کر ان کی آخری یاترا نکالی گئی۔ آخری یاترا کو داراگنج ہوتے ہوئے سنگم لے جایا گیا۔ وہاں ان کے جسد خاکی پر گنگا جل کا چھڑکاؤ کرنے کے بعد واپسی میں قلعہ کے نزدیک واقع بڑے ہنومان مندر کے نزدیک لوگوں کے درشن یاترا کو تھوڑی دیر روکنے کے بعد دوبارہ باگھمبری گدی لایا گیا۔
Published: undefined
دوسری طرف مہنت نریندر گری کے شاگرد آنند گری، ہنومان مندر کے پجاری آدھیا تیواری کو آج عدالت نے 14دنوں کی عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا۔ مہنت نریندر گری کی مشتبہ حالت میں موت کے معاملے میں گرفتار یوگ گروہ آنندگری اور بڑے ہنومان مندر کے پجاری آدھیا تیواری سے ایس آئی ٹی گزشتہ کئی گھنٹوں سے پوچھ گچھ کر رہی تھی۔ ایس آئی ٹی نے بدھ کی شام چار بجے دونوں ملزمین کو عدالت میں پیش کیا۔ سی جے ایم ہریندر تیواری نے ملزمین کو 14دنوں کی عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اکھاڑہ پریشد کے صدر نے سوسائڈ نوٹ میں آنند گری، آدھیا تیواری اوران کے بیٹے سندیپ تیواری کو اپنی موت کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ انہوں نے 12صفحات کے سوسائڈ نوٹ میں اکثر مقامات پر انہیں تینوں پر ہراسانی کا الزاام لگایا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز