مہنت نریندر گری خودکشی معاملے کی جانچ کر رہی سی بی آئی کی ٹیم جمعرات کو الاپور واقع باگھمبری مٹھ پہنچی۔ سی بی آئی ٹیم نے انتظامیہ افسران، پولیس، بینک افسران اور مٹھ کے سَنتوں کے سامنے مہنت کے کمرے کا سیل بند تالا کھولا۔ کمرے سے تقریباً تین کروڑ نقد، کروڑوں کے زیورات اور کروڑوں کی زمین کے کاغذات اور کارتوس بھی ملے۔ نقدی، زیورات اور زمین کے کاغذات کو نئے مہنت بلویر گری کو سونپ دیا گیا۔
Published: undefined
باگھمبری مٹھ کے مہمان خانہ میں مہنت نریندر گری کی لاش 20 ستمبر 2021 کو پھندے پر لٹکا ملا تھا۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے جانچ کی تھی۔ جانچ کے بعد سی بی آئی نے مہنت کا خواب گاہ سیل کر دیا تھا۔ نئے مہنت بلویر گری نے کمرے کا تالا کھولنے کے لیے کورٹ سے اپیل کی تھی۔ کورٹ کے حکم کے بعد سی بی آئی ٹیم جمعرات کو دن میں مٹھ پہنچی۔
Published: undefined
اس دوران سی بی آئی ٹیم کے ساتھ اے سی ایم تھرڈ ابھینو قنوجیا، اے سی ایم چہارم گنیش کمار قنوجیا اور سی او چہارم راجیش یادو کے ساتھ ہی ایک بینک افسر بھی موجود رہے۔ سی بی آئی ٹیم نے سیل کرنے سے پہلے کمرے میں رکھے سامانوں کی فہرست تیار کی تھی۔ ٹیم نے سب سے پہلے اپنی فہرست کے مطابق کمرے میں ملی چیزوں کو ملایا۔ کمرے میں تقریباً تین کروڑ روپے نقدی کے علاوہ کروڑوں روپے کے زیورات اور کروڑوں کی زمین کے کاغذات بھی ملے۔ مہنت کی وصیت بھی کمرے میں تھی۔
Published: undefined
نقدی گننے کے لیے بینک افسر کو بھی بلایا گیا تھا۔ زمین کے کاغذات کو جانچنے کے لیے سَب انسپکٹر کو بھی بعد میں بلایا گیا۔ سی بی آئی ٹیم دن بھر مٹھ میں ہی رہی۔ آخر میں سبھی نقدی، زیورات اور زمین کے کاغذات کو مہنت بلویر گری کے حوالے کر دیا۔ اس کے علاوہ نریندر گری کی مالا اور بازوبند کو بھی بلویر گری کو سونپا گیا۔
Published: undefined
کمرے سے دیگر سامان کے علاوہ تقریباً 9 کوئنٹل دیسی گھی اور 13 کارتوس بھی ملے۔ کارتوسوں کو مقامی پولیس کو سونپ دیا گیا۔ سی بی آئی کی اس کارروائی میں دن بھر لگ گئے۔ کمرے کی چابی اور دیگر سامان مہنت بلویر گری کو سونپ کر سی بی آئی ٹیم تقریباً 8 بجے مٹھ سے روانہ ہوئی۔ اس دوران پورے واقعہ کی ویڈیو کی ریکارڈنگ کرائی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined