جج لویا کیس میں اہم گواہ رہے وکیل اور سماجی کارکن ستیش یو کے کو آج صبح ان کی رہائش سے ناگپور کرائم برانچ نے گرفتار کر لیا۔ کرائم برانچ کی ٹیم کے ساتھ آئے پولس اہلکار نے ستیش کے گھر والوں کو بتایا کہ کچھ سال قبل کے کسی ملکیت تنازعہ سے متعلق انھیں پوچھ تاچھ کے لیے لے جایا جا رہا ہے۔ لیکن ان کے بھائی پردیپ کا کہنا ہے کہ انھیں اس گرفتاری میں سازش کی بو آ رہی ہے کیونکہ ستیش جج لویا معاملہ سمیت کئی دیگر معاملوں میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے خلاف مشکلیں کھڑی کر رہے تھے۔
ستیش کے بھائی پردیپ نے ’قومی آواز‘ کو بتایا کہ انھیں اس لیے گرفتار کیا گیا کیونکہ وہ لگاتار دیویندر فڑنویس کو گھیرے میں لے رہے تھے اور جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ حکومت کے اشارے پر ہی ہوا ہے۔ پردیپ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ جج لویا کی طرح ستیش کا بھی قتل کیا جا سکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ایک بار ستیش پر قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے جب وہ اپنے دفتر میں بیٹھے ہوئے تھے اور ان کے اوپر ایک لوہے کا گرڈر گر گیا تھا۔ اتفاق سے اس وقت وہ سیٹ سے ہٹ گئے تھے۔
Published: undefined
ستیش کے ساتھ سازش کا اندیشہ اس لیے بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کیونکہ لویا معاملے میں سامنے آئے نئے ثبوتوں کے پیش نظر انھوں نے لویا کے گھر والوں کو معاوضہ دینے سے متعلق ایک عرضی بمبئی ہائی کورٹ میں داخل کی ہے اور ساتھ ہی اجازت کے لیے ناگپور برانچ میں بھی انھوں نے ایک درخواست دی ہے۔ یہ سبھی معاملے ریاستی حکومت، بی جے پی قومی صدر امت شاہ سے منسلک ہیں۔ لہٰذا ایسا مانا جا رہا ہے کہ پولس حکومت کے اشارے پر ستیش کو پریشان کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined