ناگالینڈ میں بی جے پی اتحاد بہ آسانی حکومت بناتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ لیکن اس درمیان ریاست میں ایک نئی تاریخ رقم کی گئی ہے۔ پہلی بار ریاست میں کوئی خاتون امیدوار اسمبلی انتخاب میں کامیاب ہوئی ہے۔ اس خاتون کا نام ہیکانی جکھالو ہے جو کہ بی جے پی اتحاد میں شامل پارٹی این ڈی پی پی کی امیدوار ہیں۔ وہ دیماپور-3 سیٹ سے انتخابی میدان میں کھڑی ہوئی تھیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ناگالینڈ کو الگ ریاست کا درجہ ملنے کے 60 سال بعد تک کوئی خاتون رکن اسمبلی نہیں ملی تھی۔ لیکن آج جب ووٹوں کی گنتی چل رہی تھی تو ہیکانی جکھالو نے جیت حاصل کر ریاست کی پہلی خاتون رکن اسمبلی ہونے کا سہرا حاصل کر لیا۔ پیشہ سے وکیل ہیکانی جکھالو نے ایل جے پی (رام ولاس) کی اجیتو جمومی کو 1536 ووٹوں سے شکست دی۔
Published: undefined
دلچسپ بات یہ ہے کہ جکھالو کے بعد مزید ایک خاتون امیدوار نے جیت کا پرچم لہرایا ہے۔ ناگالینڈ اسمبلی کے لیے منتخب دوسری خاتون امیدوار کا نام سلہوتونو کروسے ہے۔ انھوں نے مغربی انگامی سیٹ سے جیت کا پرچم لہرایا ہے۔ کروسے نے آزاد امیدوار کینیجاکھو نکھرو کو محض 12 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ناگالینڈ میں مجموعی طور پر 13 لاکھ 17 ہزار 632 ووٹرس ہیں جن میں خاتون ووٹرس کی تعداد 6 لاکھ 56 ہزار 143 ہے۔ یہ مجموعی ووٹرس کا تقریباً 50 فیصد ہے۔ اس کے باوجود تازہ اسمبلی انتخاب سے پہلے کبھی بھی خاتون امیدوار کامیاب نہیں ہوئیں۔ ویسے ناگالینڈ میں پہلی بار 1977 میں رانو میسے شاذیہ لوک سبھا رکن منتخب ہوئی تھیں۔ وہ یونائٹیڈ ڈیموکریٹک پارٹی سے تھیں۔ علاوہ ازیں بی جے پی نے گزشتہ سال ایک خاتون کو راجیہ سبھا بھیجا تھا جن کا نام ایس پھانگنون کونیاک ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز