کیرالہ کے ضلع وائناڈ میں گزشتہ ماہ پیش آئے خوفناک لینڈ سلائڈ کے واقعہ سے ابھی تک لوگ باہر نہیں نکل پائے ہیں۔ مہلوکین کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے اور 150 سے زائد لاپتہ افراد کی اب تلاش جاری ہے۔ اس درمیان مقامی لوگوں کی دھڑکنیں آج اس وقت بہت زیادہ بڑھ گئیں جب انھیں ایک عجیب اور پُراسرار آواز سنائی دی۔
Published: undefined
دراصل جمعہ (9 اگست) کی صبح زیر زمین سے ایک تیز آواز اور گونج سنائی دی جس نے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ افسران کو بھی حیران کر دیا۔ یہ آواز کیوں ہوئی اور کہاں سے آئی، اس سلسلے میں فی الحال کچھ بھی پتہ نہیں چل سکا ہے۔ اس پُراسرار آواز کے بعد مقامی افراد کے ساتھ ساتھ افسران بھی دہشت میں نظر آ رہے ہیں۔
Published: undefined
وائناڈ ضلع کے افسران کا کہنا ہے کہ انبالاوایل گاؤں اور وایریتھری تعلقہ کے کچھ علاقوں میں تیز آواز اور گونج محسوس کی گئی ہے۔ کیرالہ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (کے ایس ڈی ایم اے) کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ وہ اس بات کا پتہ لگا رہے ہیں کہ کیا زلزلہ کے جھٹکے آئے تھے۔ ساتھ ہی افسران اس علاقے پر نظر بھی رکھ رہے ہیں جہاں سے پُراسرار آواز سنائی دی تھی۔ وہ دیکھ رہے ہیں کہ اس علاقے میں کہیں کچھ غلط تو نہیں ہو رہا ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ فی الحال زلزلہ سے متعلق کسی سرگرمی کا اشارہ نہیں ملا ہے۔
Published: undefined
پنچایت وارڈ کے رکن نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ آواز تقریباً 10.15 بجے سنائی دی تھی۔ اس پُراسرار آواز نے مقامی لوگوں کے درمیان دہشت پیدا کر دی ہے۔ اس آواز کے سنائی دینے کے بعد متاثرہ علاقے میں موجود اسکولوں میں چھٹی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ وائناڈ ضلع کے افسران کا کہنا ہے کہ اس علاقہ کے مقامی لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل بھی کیا جا رہا ہے۔ وائناڈ کی ضلع مجسٹریٹ ڈی آر میگھ شری نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو بہ حفاظت نکالنے کے لیے قدم اٹھائے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ وائناڈ ضلع میں 30 جولائی کو میپاڈی کے پاس مختلف پہاڑی علاقوں میں پیش آئے لینڈ سلائڈنگ واقعہ نے زبردست تباہی مچائی تھی۔ ریسکیو مہم اب بھی جاری ہے اور 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے کئی اب بھی زیر علاج ہیں۔ لینڈ سلائڈ سے متاثر علاقوں چورل مالا اور منڈکئی میں فوج کے ذریعہ ریسکیو مہم اب بھی چلائی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined