لکھنؤ: زورآور لیڈر عتیق احمد کو ایک معاملہ میں عدالت میں پیشی کے لیے الہ آباد لایا جا رہا ہے۔ رات کے تقریباً ڈیڑھ بجے جب پولیس کی گاڑی راجستھان کے بوندی ضلع میں ٹھہری تو اس نے صحافیوں کے سوالوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا خاندان پوری طرح برباد ہو گیا ہے اور اب تو اسے محض رگڑا جا رہا ہے۔
Published: undefined
بوندی ضلع کے ڈابی تھانہ علاقہ میں جب عتیق احمد کو لے جا رہی گاڑی ٹھہری تو ایک سوال کے جواب میں اس نے کہا ’’اب سب کا بہت بہت شکریہ۔ ہمارا خاندان پوری طرح سے برباد ہو گیا۔ کوئی مافیا گری پر سوال کر تھا تو میں بتا دوں کہ مافیا گری تو بہت پہلے ختم ہو چکی۔ اب تو خالی رگڑا جا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
اومیش پال کے قتل پر سوال پوچھے جانے پر عتیق احمد نے کہا ’’ارے، میں تو جیل میں تھا۔ مجھے اس کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ جو بھی الزامات مجھ پر عائد ہو رہے ہیں وہ یکطرفہ ہیں۔ ہم بھی تو کہہ رہے ہیں کہ ہم تو جیل میں تھے اور اس کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ مجھے میرے بیٹے کے بارے میں بھی کوئی اطلاع نہیں۔‘‘
Published: undefined
دریں اثنا، عتیق احمد نے مدھیہ پریدش کے شیوپوری میں کہا ’’سابرمتی جیل میں مجھے پریشان کیا جا رہا ہے۔ میں نے وہاں سے کوئی فون نہیں کیا، وہاں پر جیمر لگے ہوئے ہیں۔ میں نے جیل سے کوئی سازش نہیں کی۔ میں 6 سال سے جیل میں قید ہوں۔ میرا پورا خاندان برباد ہو چکا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز