بہار کے مکامہ شیلٹر ہوم سے غائب ہوئی سبھی ساتوں لڑکیاں (جس میں مظفر پور شیلٹر ہوم سے منسلک 5 متاثرین بھی شامل ہیں) کو پولس نے برآمد کر لیا ہے۔ ساتویں لڑکی کو منگل کی شب بہار کے مدھوبنی سے برآمد کیا گیا۔ خبروں کے مطابق برآمد لڑکی مظفر پور شیلٹر ہوم جنسی استحصال کے معاملے میں اہم گواہ بھی ہے۔ اسی ساتویں لڑکی نے مظفر پور شیلٹر ہوم واقعہ کے اہم ملزم برجیش ٹھاکر پر سیدھے طور پر عصمت دری کا الزام عائد کیاتھا۔
Published: 27 Feb 2019, 2:09 PM IST
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل پیر کے روز 6 لڑکیوں کو دربھنگہ کے ایک گاؤں سے برآمد کیا گیا تھا۔ یہ لڑکیاں 23 فروری کی شب مکامہ واقع ایک شیلٹر ہوم سے فرار ہو گئی تھیں۔ اس سے قبل بہار کے پولس ڈائریکٹر جنرل گپتیشور پانڈے نے کہا تھا کہ ’’کچھ جانچ رپورٹ آئیں ہیں لیکن انہیں پڑھا نہیں ہے۔ لیکن مجھے جو بتایا گیا ہے اس کے مطابق شیلٹر ہوم کی لڑکیاں کھڑکی کا گرِل کاٹ کر نہیں بلکہ مین گیٹ سے نکلی تھیں۔‘‘ انھوں نے یہ بھی اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ انھیں بھگایا گیا ہو۔
Published: 27 Feb 2019, 2:09 PM IST
آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے لڑکیوں ے غائب ہونے سے متعلق منگل کے روز سوال بھی اٹھایا تھا۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ ’’مظفر پور عصمت دری واقعہ کی متاثرہ اور گواہ لڑکیاں بھاگی نہیں تھیں۔ جیسا کہ میں نے کہا تھا، انھیں ایک سازش کے تحت بھگانے کی اسکرپٹ لکھی گئی تاکہ اقتدار کی کرسی پر بیٹھے سفید پوشوں کو بچایا جا سکے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ سوال بھی اٹھایا تھا کہ ’’کون ہے وہ بڑا لیڈر اور افسر جو لڑکیوں کا استحصال کرتا تھا؟‘‘
دوسری جانب دہلی کی ایک عدالت میں مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے کی سماعت آج ہوگی۔ اس سے قبل پیر کو سی بی آئی کو ہدایت دی گئی تھی کہ مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے میں وہ دو دنوں کے اندر ایس پی پی کی تقرری کرے۔ اس کے ساتھ ہی ایڈیشنل سیشن جج سوربھ کُل سریشٹھ نے مظفر پور شیلٹر ہوم عصمت دری کیس معاملے کی آئندہ سماعت 27 فروری کو کرنی طے کی تھی۔ اس سے قبل 7 فروری کو سپریم کورٹ نے نتیش حکومت کو پھٹکار لگائی تھی۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا تھا کہ یہ افسوسناک ہے کہ آپ بچوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک کرتے ہیں۔ آپ اس طریقے کی چیزوں کی اجازت نہیں دے سکتے۔
Published: 27 Feb 2019, 2:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Feb 2019, 2:09 PM IST
تصویر: پریس ریلیز