اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع واقع ایک اسکول میں مسلم طالب اور اس کے ساتھیوں کی کاؤنسلنگ کے لیے ایک ایجنسی مقرر کرنے کے حکم پر عمل نہیں ہونے سے سپریم کورٹ ناراض ہے۔ اس معاملے میں 10 نومبر کو عدالت عظمیٰ نے ریاستی حکومت کو پھٹکار لگائی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ مبینہ طور پر ہوم ورک پورا نہ ہونے پر اسکول کی خاتون ٹیچر نے طالب علم کو تھپڑ مارنے کی ہدایت ایک دیگر طالب علم کو دی تھی۔ اسکول کی خاتون ٹیچر پر متاثرہ طالب علم کو لے کر فرقہ وارانہ تبصرہ کرنے کا بھی الزام لگا ہے۔ اس معاملے میں عدالت نے جو حکم جاری کیا تھا اس پر عمل آوری نہیں ہوئی۔ یہی وجہ ہے کہ جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس پنکج متھل کی بنچ نے ریاست کے اسکولی تعلیم محکمہ کے چیف سکریٹری کو کسی بھی سخت کارروائی سے بچنے کے لیے آئندہ سماعت کے دوران ورچوئل طریقے سے موجود رہنے کی ہدایت دی ہے۔
Published: undefined
مسلم طالب علم کو تھپڑ مارے جانے کے معاملے میں یوپی حکومت کے مایوس کن رویہ کو دیکھتے ہوئے ہی جمعہ کے روز ہوئی سماعت میں سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو ڈانٹ لگائی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق بنچ نے کہا کہ فریقین کے وکلا کو سننے کے بعد ہمارا ماننا ہے کہ یوپی حکومت اور خاص طور سے محکمہ تعلیم نے وقت وقت پر اس عدالت کی طرف سے دیے گئے مختلف احکامات پر عمل نہیں کیا ہے۔ متاثرہ بچے اور واقعہ میں شامل دیگر بچوں کی مناسب کاؤنسلنگ نہیں کی گئی۔ بچوں کو کاؤنسلنگ دینے کے بارے میں داخل حلف نامہ سے پتہ چلتا ہے کہ ریاستی حکومت کا نظریہ حیران کرنے والا ہے۔
Published: undefined
آج ہوئی سماعت میں سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت سے واضح لفظوں میں کہا کہ ہم نے واقعہ میں متاثر بچے اور اس کے ہم سبق بچوں کی کاؤنسلنگ کے طریقہ سے متعلق مشورہ دینے کے لیے ہی ممبئی کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز (ٹی آئی ایس ایس) کو مقرر کیا ہے۔ ٹی آئی ایس ایس ریاست میں موجود ماہرین اطفال کے نام کا مشورہ دے گا۔ بنچ نے کہا کہ ٹی آئی ایس ایس کی دیکھ ریکھ میں کاؤنسلنگ کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو ٹی آئی ایس ایس کو سبھی بنیادی ڈھانچہ سے متعلق امداد اور حمایت فراہم کرنے کی ہدایت دی۔ اب اس معاملے میں سماعت کے لیے آئندہ تاریخ 11 دسمبر کی مقرر کی گئی ہے۔ اس سے قبل یوپی حکومت کو ایک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined