مظفرنگر: مغربی اتر پردیش کی ایک مقامی عدالت نے 2013 کے مظفرنگر فسادات کے 20 ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ ایڈیشنل ضلع اور سیشن جج بابورام نے پیر کے روز تمام ملزمان کو یہ کہتے ہوئے بری کر دیا کہ استغاثہ ان کے خلاف ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔ ضلع سرکاری وکیل (ڈی جی سی) راجیو شرما نے کہا کہ معاملہ میں تمام گواہان اور شکایت کنندگان اپنے بیان سے مکر گئے ہیں۔
Published: 21 Sep 2021, 12:11 PM IST
ایڈیشنل ضلع سرکاری وکیل (اے ڈی جی سی) نریندر شرما نے تفیصلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ کوٹبی کے رہائشی سراج الدین نے 8 ستمبر 2013 کو شاہ پور تھانہ میں شکایت درج کرائی تھی کہ ہجوم نے ان کے گھروں کو جلا دیا ہے اور انہیں جان سے مارنے کی کوشش کی۔ ساتھ ہی ان کا قیمتی سامان بھی لوٹ لیا گیا۔ اس معاملہ کی سماعت کے دوران ایک شخص کی موت واقع ہو گئی۔
Published: 21 Sep 2021, 12:11 PM IST
ذرائع کے مطابق گزشتہ 8 سالوں میں 2013 کے مظفرنگر فسادات سے وابستہ قتل، عصمت دری، ڈاکہ زنی اور آگزنی سے وابستہ 97 معاملوں میں 1117 افراد کو ثبوتوں کی عدم موجودگی یا گواہان کے اپنے بیان سے مکر جانے کے سبب بری کر دیا گیا ہے۔
Published: 21 Sep 2021, 12:11 PM IST
پولیس نے فسادات کے سلسلہ میں 510 مقدمات درج کئے تھے اور 1480 افراد کو گرفتار کیا تھا۔ تفتیش کے بعد ایس آئی ٹی نے 175 معاملوں میں فرد جرم دائر کی تھی۔ خیال رہے کہ مظفرنگر فسادات میں کم از اکم 60 افراد کی جان چلی گئی تھی جبکہ 50 ہزار سے زیادہ افراد کو اپنے گھروں سے نقل مکانی کرتے ہوئے محفوظ مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔
Published: 21 Sep 2021, 12:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Sep 2021, 12:11 PM IST