ہندوستان میں گزشتہ 40 دنوں سے بی جے پی کے زورآور رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے کشتی کے بڑے کھلاڑیوں کو مضبوط سہارا مل گیا ہے۔ مظفر نگر کے پنچایتوں کے مرکز تصور کیے جانے والے گاؤں شورم میں ہوئی آج ایک بہت بڑی کھاپ پنچایت میں تمام چودھریوں نے کھلاڑیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس پنچایت میں کھاپ چودھریوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس لڑائی کو بیٹیوں کی عزت کے لیے لڑنے جا رہے ہیں اور اس کا آغاز جمعہ کو کروکشیتر میں ہونے والی پنچایت سے ہوگا۔ وہاں آگے کی پالیسی بھی طے کی جائے گی۔
Published: undefined
مظفر نگر کے شورم میں آج یہ کھاپ پنچایت ’بالیان کھاپ‘ کے چودھری نریش ٹکیت کی اپیل پر بلائی گئی تھی جس میں 36 قوم کے چودھریوں نے اپنی رائے رکھی۔ یہ سبھی حکومت کے رویے سے کافی ناراض دکھائی دیے۔ دراصل گزشتہ بدھ کے روز بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ گنگا میں اپنا میڈل بہانے پہنچے ہوئے تھے اور چودھری نریش ٹکیت نے انھیں ایسا کرنے سے روکا تھا۔ پھر پہلوانوں نے اپنے اپنے میڈل نریش ٹکیت کے حوالے کر دیے تھے۔ آگے کی پالیسی تیار کرنے کے لیے ہی آج کھاپ پنچایت بلائی گئی تھی۔ پنچایت میں تمام کھاپ چودھریوں میں حکومت کے تئیں خاصی ناراضگی تو دکھائی دی لیکن آج کا فیصلہ کل تک کے لیے چھوڑ دیا گیا کیونکہ اگلی پنچایت کل کروکشیتر میں ہونی ہے۔
Published: undefined
آج ہوئی پنچایت میں گٹھوالا کھاپ کے راجندر ملک، بابا شیام سنگھ ملک، چندرویر سنگھ نروال، سنجے سنگھ کالکھنڈے، چودھری ورون سنگھ سہراوت، چودھری رامپال سنگھ کلسیان کھاپ، سریندر سنگھ دیش کھاپ، چودھری ٹھاٹھ سنگھ چوبیسی، چودھری سچن سنگھ بڑیان، ونئے سنگھ بتیسا کھاپ، منوج سنگھ دیش کھاپ، چودھری ٹھاٹھ سنگھ چوبیسی، چودھری سچن سنگھ بڑیان، ونئے سنگھ بتیسا کھاپ، منوج گوجر پنوار کھاپ، چودھری اوپندر کوڑ، چودھری جتندر ہڈا، چودھری سکھال سنگھ گھنگھس جیسے تمام بڑے نام والے چودھری موجود رہے۔ کھاپ پنچایت میں کہا گیا کہ اس سے پہلے بھی ایک مہابھارت عزت اور خاتون کے احترام کے لیے ہوئی تھی اور اس کا گواہ بھی کروکشیتر کی زمین تھی۔ اب ایک بار پھر ہمارے اعزاز اور احترام پر بات آ گئی ہے۔ حکومت ایک زورآور رکن پارلیمنٹ کو بچانے پر آمادہ ہے، ہماری بیٹیوں کو سڑکوں پر جوتوں سے روندا جا رہا ہے اور اب سر سے پانی اتر گیا ہے۔ اگر یوں ہے تو، یوں ہی سہی۔ ہم اب جدوجہد کا راستہ اختیار کریں گے۔
Published: undefined
کھاپ پنچایت میں بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت بھی پہنچے تھے۔ انھوں نے کہا کہ وہ بیٹیوں کو ایودھیا کے سَنتوں کے درمیان بھی لے کر جائیں گے۔ اس کے علاوہ تمام کھاپ پنچایت کے چودھری عزت مآب صدر جمہوریہ کے سامنے بھی اپنی بات رکھیں گے۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ آج کھلاڑیوں کی ذات پر بات ہو رہی ہے، لیکن جب وہ ملک کے لیے میڈل لے کر آتے تھے تو ذات کی بات نہیں ہوتی تھی، بلکہ وہ ہندوستانی تھے۔ یہ کھلاڑی ملک کا پرچم دنیا میں لہرانے کے لیے بھرپور محنت کرتے رہے ہیں۔ یہ پورے ملک کے کھلاڑی ہیں۔ افسوسناک ہے کہ حکومت ان کی بے عزتی کرنے پر آمادہ ہے۔ یہ کھلاڑی ہمارے بچے ہیں، جتنا مظاہرہ کرنا تھا یہ کر چکے ہیں، اب ان کے آنسوؤں کا حساب ہم حکومت سے لیں گے۔ یہ لڑائی لڑی جائے گی اور لڑکیاں ہاریں گی نہیں۔
Published: undefined
بالیان کھاپ کے چودھری اور بھارتیہ کسان یونین کے سربراہ نریش ٹکیت نے کھاپ پنچایت سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے مرکزی حکومت میں اپنے سماج کے کچھ وزرا سے بات کی ہے اور کہا ہے کہ اس معاملے کو سلجھایا جائے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، یہاں تک کہ ان کی ایف آئی آر بھی سپریم کورٹ کی کوشش سے درج ہوئی ہے۔ وزراء نے کہا کہ ان کے ہاتھ کی بات نہیں ہے، وہ کچھ نہیں کر سکتے ہیں۔ یہ بات ثابت کرتی ہے کہ برج بھوشن کے خلاف کارروائی کی روک تھام اوپری سطح سے ہے، اس لیے ہم لڑائی بھی بڑی سطح سے ہی لڑیں گے۔ نریش ٹکیت نے ساتھ ہی کہا کہ جس وقت ہم نے کھلاڑیوں کے میڈل کو کندھے پر رکھا تھا، اسی وقت یہ طے کر لیا تھا کہ یہ کھلاڑیوں کا نہیں بلکہ اب ہمارا بوجھ ہے اور کھلاڑی ہمارے بچے ہیں۔ اب ہم سب مل کر یہ لڑائی لڑیں گے۔ ہریدوار میں گنگا گھاٹ پر بہت جذباتی منظر میں نے دیکھا تھا، بچوں کی آنکھوں کے آنسو اب دماغ میں بس گئے ہیں، ہم بچوں کے ساتھ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined