مظفر نگر واقع گنگا نہر پل پر 17 اگست کو بڑی تعداد میں کسانوں نے انتظامیہ کے خلاف دھرنا و مظاہرہ کیا تھا اور نعرے بازی بھی کی تھی۔ ان مظاہرین پر الزام ہے کہ انھوں نے سڑک پر جام لگا کر عوام کو پریشان کیا اور بچوں و خواتین کو بھی شدید گرمی میں مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ اب اس معاملے میں بھارتیہ کسان یونین تومر کے قومی صدر سنجیو تومر سمیت 45 کارکنان کے خلاف سنگین دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر معاملے کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہے۔
Published: undefined
بھوپا تھانہ کے ڈپٹی انسپکٹر سمت کمار نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ 17 اگست کی دوپہر بھوپا گنگا نہر پل پر بھارتیہ کسان یونین تومر گروپ کے تقریباً 50-60 عہدیداروں و کارکنان کے ذریعہ دھرنا دیا گیا تھا۔ مظاہرہ کے دوران انتظامیہ، محکمہ بجلی کے افسران و ملازمین کے خلاف نعرہ لگاتے ہوئے مین روڈ نہر پٹری بھوپال پل روڈ کو رخنہ انداز کرنے کے لیے لاؤڈاسپیکر کے ذریعہ سے جارحانہ زبان میں بیان بازی کی گئی۔
Published: undefined
مظاہرین پر الزام ہے کہ انھوں نے بھیڑ کو اکسا کر ایک رائے ہوتے ہوئے خطرناک اسلحوں کے ساتھ مین روڈ نہر پٹری بھوپال نہر پل سڑک کو جام کیا۔ چاروں طرف سے آنے جانے والی گاڑیوں اور لوگوں کو ان کی خواہش کے برخلاف راستے میں رکاوٹ پیدا کی گئی۔ گاڑیوں میں سوار خاتون، بچے، بزرگ وغیرہ کو اُمس بھری گرمی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس واقعہ میں بھارتیہ کسان یونین تومر گروپ کے قومی صدر سنجیو تومر، قومی صدر نمائندہ پون تیاگی، ٹریزرار سشروَن تیاگی، ریاستی انچارج، حبیب، واجد رضا، کمانڈو ورما، حاجی عباس راؤ، سلیم بابو، اجے تیاگی، شہزاد، نوشاد، انتظار، سنجے تیاگی، جتیندر چودھری، سوربھ تیاگی، راشد، ابھی چودھری، آشیش شرما، فرحان اور دیگر پچیس تیس نامعلوم کارکنان شریک پائے گئے۔ انچارج انسپکٹر راجیو کمار شرما نے بتایا کہ 19 نامزد سمیت 45 ملزمین کے خلاف دفعہ 147، 148، 149، 283، 342، 353 کے تحت مقدمہ درج کر جانچ کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined